باب: 11
بندوں کے اعمال کی تقدیر ،استطاعت ،تعدیل اورتجویز[1]
۱۔قدریہ سے کہاجاائے گا:کیایہ جائز ہے کہ اللہ اپنے بندوں کو وہ سکھائے جو وہ خود ہی نہ جانتاہوں ؟اگروہ کہیں کہ اللہ اپنے بندوں کو جو ہی سکھاتاہے وہ خوہی جانتاہوتاہے تو کہاجائے گا: اسی طرح وہ ان کو کسی چیز پر قدرت میں دیتامگر خودہی اس پر قادر ہوتاہے یہ بات تسلیم کیے بغیر ان کے لیے چارہ نہ ہوگا۔اس کے بعد انھیں کہاجائے گا۔
جب اس نے بعض کو کفر پر قدرت دی تو وہ اس پر بھی قادر ہے کہ ان کے کفر کوان کے ساتھ پیداکرے ۔اور جب وہ اس کو کفرکو پیداکرنے پر قادر ہے توتم نے یہ ثابت کیوں کیاکہ وہ ان کاکفرفاسد باطل متناقض پیداکرے جب کہ اللہ نے فرمایا ہے : ﴿ فَعَّالٌ لِمَا يُرِيدُ ﴾
اورجبکہ کفر ان چیزوں میں سے ہے جس کا اللہ نے ارادہ کیا ہے تو تحقیق اللہ نے اس کو پیدا ہی کیا ہے اور مقدربھی کیا ہے ۔
۲۔مسئلہ :لطف [2]کے ذریعے بھی ان کا ردکیا جائے گا:ان سے کہاجائے گا :کیااللہ اس پر قادر نہیں کہ وہ اپنی مخلوق کیلئے رزق کی اتنی کشادگی پیداکرے جس کے ہونے سے وہ زمین میں بغاوت کرنے لگیں ؟اور وہ ان کے ساتھ وہ کرے جو اگروہ اس کفار سے کرے تو وہ کفر میں واقع ہوں گیں ؟جبکہ اس نے فرمایا:
|