باب 16
ابوبکرالصدیق رضی اللہ عنہ کی امامت وخلافت کا بیان [1]
۱۔اللہ تبارک وتعالیٰ نے فرمایا :
﴿وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ ﴾(النور:۵۵)
’’اور تم میں سے جو مومن ہیں اور نیک کام کرتے ہیں ان سے اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ وہ انہیں زمین میں خلافت دے گاجیسے ان سے پہلے لوگوں کو عطاکی تھی اور ان کے دین کو مضبوط کر دے گا جیسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے اور ان کے خوف کو امن میں تبدیل کردے گا پس وہ میری عبادت کریں اور میرے سا تھ کسی کو شریک نہ ٹھہر ائیں اور جو اسکے بعد کفر کرے تو ایسے ہی لوگ فاسق ہیں ‘‘
اورفرمایا:
﴿الَّذِينَ إِنْ مَكَّنَّاهُمْ فِي الْأَرْضِ أَقَامُوا الصَّلَاةَ وَآتَوُا الزَّكَاةَ وَأَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ
|