﴿ مَنْ يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِ وَمَنْ يُضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَهُ وَلِيًّا مُرْشِدًا ﴾ (الکھف :۱۷) جسے اللہ ہدایت دے وہی ہدایت پاسکتاہے اور جسے وہ بھٹکادے تو اس کے لیے آپ کوئی ہدایت دینے والامددگارنہ پائیں گے ‘‘ اور فرمایا: ﴿ يُضِلُّ بِهِ كَثِيرًا وَيَهْدِي بِهِ كَثِيرًا ﴾ (البقرہ :۲۶) ’’اس کے ذریعے اللہ بہت سے لوگوں کو گمراہ ارہنے دیتاہے اور بہت لوگوں کو ہدایت دیتاہے ۔ پس اللہ نے خبر دی کہ وہ گمراہ بھی کرتاہے اور ہدایت بھی دیتاہے ۔ اور فرمایا: ﴿ وَيُضِلُّ اللَّهُ الظَّالِمِينَ وَيَفْعَلُ اللَّهُ مَا يَشَاءُ ﴾ (ابراھیم :۲۷) ’’اور جوظالم ہیں انھیں اللہ بھٹکادیتاہے اور اللہ وہی کرتا ہے جو چاہتاہے ‘‘ اور بتایا کہ وہ ﴿ فَعَّالٌ لِمَا يُرِيدُ﴾ (البروج:۳۰) ’’میں جب کفر اس میں سے ہوا جس کا اس نے ارادہ کیا ہے تو پھر کفر کو اس پیدابھی کیا مقدربھی کیا ور اس کو بنایا بھی ۔اور اس کی اس آیت سے وضاحت بھی کی : ﴿ أَتَعْبُدُونَ مَا تَنْحِتُونَ﴾(الصافات:۹۶) ’’کیا تم ان کی عبادت کرتے ہو جنہیں تراشتے ہو حالانکہ اللہ نے تمہیں پیدا کیا اور ان کو بھی جو تم بناتے ہوں ‘‘ پس اگر بتوں کی عبادت کرناان کے اعمال میں سے ہے تو یہ اللہ کی مخلوق ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ (الاحقاف:۱۴) ’’اس کا بدلہ ہے جو وہ کرتے تھے ‘‘ یعنی اللہ نے کے اعمال کے مطابق ان کو جزادے گا اسی طرح جب اس نے رحمن |