Maktaba Wahhabi

173 - 184
۴۔معاویہ بن عمرو از زائدہ از سلیمان اعمش از عمرو بن مرہ از عبدالرحمن بن ابی لیلی از عبداللہ بن ربیعہ بیان کرتے ہیں کہ ہم عبداللہ بن مسعود کے پاس تھے کہ لوگوں نے ایک آدمی کے اخلاق تذکرہ کیا ۔لوگ کہنے لگے ۔کیا اس کو روکنے والے کوئی نہیں ۔عبداللہ بن مسعود کہنے لگے ۔کیا خیال ہے تمہارااگر تم اس کا سر کا ٹ دوتوکیا اس کے ہاتھ بنانے کی طاقت رکھتے ہو؟انھوں نے کہا نہیں ۔ آپ نے فرمایا:نطفہ جب عورت کے پیٹ میں داخل ہوتاہے تو چالیس دن ایسے ہی رہتا ہے پھر خون ن کر(رحم میں )اتر تاہے پھر اس کی مثل علقہ ہوتا ہے ۔پھر اس کی مثل مضغہ ۔پھر اللہ ایک فرشتہ بھیجتاہے جو اس کی عمر،عمل رزق اثر،اخلاق ،اور خوش بخت ،بدبخت ہوتالکھتا ہے،اور تم اس کے اخلاق کو بدلنے کی اس وقت تک ہر گز طاقت نہیں رکھتے جب تک کہ اس کی خلقت نہ بد ل دو ‘‘[1] ۵۔معاوہ ن عمرو از زائدہ از منصور از سعد بن عبیدہ از ابوعبدالرحمن از علی بیان کرتے ہیں کہ بقیع الفرقہ میں ہم ایک جنازہ میں تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم آکربیٹھ گئے ہم آپکے اردگرد تھے ۔آپ کے پاس ایک چھڑی تھی جس سے آپ زمین کریدنے لگے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم میں سے کوئی ایسانہیں یاکوئی جان ایسی نہیں جس کا ٹھکانا جنت اور دوزخ دونوں جگہ نہ لکھاگیاہواور یہ بھی کہ وہ نیک بخت ہوگی یا بدبخت اس پر ایک صحابی نے عرض کیا یارسول اللہ ! پھر کیوں نہ ہم اپنی تقدیر پر بھروسہ کریں اور عمل چھوڑدیں کیونکہ جس کا نام نیک دفتر میں لکھاہے وہ ضرورنیک کام کی طرف رجوع کریے گا اورجس کا نام بدبختوں میں لکھاوہ ضروربدی کی طرف جائے گا ۔نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہ بات یہ ہے کہ جن کانام نیک بختوں میں ہے ان کو اچھے کام کرنے میں ہی آسانی معلوم ہوتی ہے اور بدبختوں کو برے کاموں میں آسانی نظرآتی ہے پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت کی ﴿ فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى (5) وَصَدَّقَ بِالْحُسْنَى (6) فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى (7) وَأَمَّا
Flag Counter