’’اور ہر چیز کو گن کر اسے ریکارڈرکھاہواہے ‘‘
اور فرمایا:
﴿ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ ﴾ (البقرہ :۲۹)
’’ہر چیز کو خوب جاننے والاہے ‘‘
یہ آیات وضاحت کرتی ہیں کہ اللہ تمام اشیاء کو جانتاہے۔
اور بلاشبہ اللہ نے خبردی ہے کہ مخلوق مرنے کے بعد اٹھائے جائیں گے اور ان کا حشر ہوگا اور کفار ہمیشہ جہنم میں رہیں گے جب کہ انبیاء اور اہل ایمان جنت مین داخل ہوں گے اور قیامت قائم ہوگی ۔حالاں کہ ابھی تک قائم ہوئی ہمیں (یہ سب) پیش گوئیاں اس پر دال ہیں کہ اللہ اشیاء کے وقوع سے پہلے بھی ان کو جانتاہے اور اہل دوزخ کے متعلق فرمایا:
﴿ وَلَوْ رُدُّوا لَعَادُوا ﴾ (الانعام :۲۸)
’’اوراگروہ لوٹا دیے جنہیں تو دوبارہ ایساہی کریں ‘‘
اور فرمایا:
﴿ قَالَ فَمَا بَالُ الْقُرُونِ الْأُولَى (51) قَالَ عِلْمُهَا عِنْدَ رَبِّي فِي كِتَابٍ لَا يَضِلُّ رَبِّي وَلَا يَنْسَى ﴾(طہ :۵۱۔۵۲)
’’کہا تو جونسلیں گزرچکی ہیں کس حال میں ہیں ؟موسی نے جواب دیاان کا علم میرے رب کے پاس ایک کتاب میں ہے میرارب نہ چوکتاہے اور نہ بھولت ہے۔‘‘
اور جو کسی چیز کے وقوع سے پہلے اس کو نہیں جانتاوہ اس کی تقضی کے بعدبھی نہیں جانتاتعالیٰ اللّٰہ عن قول الظالمین علواکبیرا
|