"جل عن ذلک وتقد س"
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَرَقَةٍ إِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِي ظُلُمَاتِ الْأَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِي كِتَابٍ مُبِينٍ ﴾ (الانعام :۵۹)
’’اور کوئی پتہ تک نہیں گرتاجسے وہ جانتانہ ہونہ ہی زمین کی تاریکیوں میں کوئی دانہ ہے جس سے وہ باخبرنہ ہواور تراور خشک جو کچھ بھی ہو سب کتاب مبین میں موجود ہے ‘‘
اور فرمایا:
﴿ وَمَا مِنْ دَابَّةٍ فِي الْأَرْضِ إِلَّا عَلَى اللَّهِ رِزْقُهَا وَيَعْلَمُ مُسْتَقَرَّهَا وَمُسْتَوْدَعَهَا ﴾ (ھود:۶)
’’وہ زمین میں چلنے والاکوئی جاندار ایسانہیں جس کا رزق اللہ کے ذمے نہ ہو اور اسکی قرار گاہ کو بھی جانتاہے اور دفن ہونے کی جگہ کوبھی ‘‘
اور فرمایا:
﴿ أَحْصَاهُ اللَّهُ وَنَسُوهُ ﴾ (المجادلہ :۶)
’’اللہ نے اس کاپوراریکارڈ رکھاہے اور وہ خود اسے بھی بھول گئے۔ ‘‘
اور فرمایا:
﴿ لَقَدْ أَحْصَاهُمْ وَعَدَّهُمْ عَدًّا ﴾(مریم :۹۴)
’’رحمن نے ان سب کا ریکارڈرکھا ہے اوع ان کی پوری گنتی کررکھی ہے۔‘‘
اورفرمایا:
﴿ قَدْ أَحَاطَ بِكُلِّ شَيْءٍ عِلْمًا ﴾ (الطلاق :۱۲)
’’علم سے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔‘‘
﴿ وَأَحْصَى كُلَّ شَيْءٍ عَدَدًا ﴾ (الجن :۲۸)
|