مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى (8) وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى (9) فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى ﴾ (الليل: ۵۔ ۱۰) [1]
۶۔موسی بن اسماعیل از حماد از ھشام بن عروہ از عروہ از عائشہ بیان کرتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((ان الرجل لیعمل اھل الجنۃ ،وانہ المکتوب فی الکتاب من اھل النار فاذاکان قبل موتہ تحول فعمل بعمل اھل النار،فمات فدخل النار ،وان الرجل لیعمل بعمل اھل النار ،وانہ المکتوب فی الکتاب انہ من اھل الجنۃ ،فاذاکان قبل موتہ تحول فعمل بعمل اھل الجنۃ (فمات)فدخل الجنۃ )) [2]
’’بیشک آدمی اہل جنت کے عمل کرتارہتاہے جب کہ کتاب میں اس کا اندراج اہل جہنم میں ہوتا ہے تو موت سے پہلے وہ بدل جاتاہے اور دوزخیوں کے عمل کرنے لگ جاتاہے اوروہ دوزخ میں داخل ہوجاتاہے اور بیشک آدمی دوزخیوں کے عمل کرتاہے جب کہ کتاب میں اس کا ادراج اہل جنت میں ہوتاہے تو موت سے قبل وہ بدل جاتاہے اور جنتیوں کے عمل کرناشروع کردیتاہے ۔پھرفوت ہوجاتاہے اور جنت میں داخل ہوجاتاہے ‘‘
یہ احادیث دلالت کرتی ہیں کہ جو ہوگا اس کو اللہ جانتاہے اوع اس کو اس نے لکھا بھی ہے اہل جنت اور اہل نار کو بھی لکھا ۔دوفریق کو پیداکیاہے ۔
ایک جنت میں اور ایک جہنم میں ہوگا ۔قرآن میں بھی یہی ہے ۔
﴿ فَرِيقًا هَدَى وَفَرِيقًا حَقَّ عَلَيْهِمُ الضَّلَالَةُ ﴾(الاعراف:۳۰)
|