Maktaba Wahhabi

164 - 184
﴿ وَلَوْ شِئْنَا لَآتَيْنَا كُلَّ نَفْسٍ هُدَاهَا ﴾(السجدہ :۱۳) ’’اور اگر ہم چاہتے (پہلے ہی )ہر شخص کو ہدایت دے دیتے ۔ اگر یہ جائز ہے تو پھر یہ بھر جائز ہے کہ ﴿ مَنْ يَهْدِ اللَّهُ فَهُوَ الْمُهْتَدِي ﴾اور ﴿ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ ﴾ آیات ہونے کے باوجود کہا جائے کہ اللہ نے مؤمنین کو گمراہ کیا ہے ۔اگر یہ جائز نہیں تواس کا انکار تم کیوں کر تے ہوکہ یہ جائز نہ ہو کہ اللہ ﴿ لَا يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ ﴾ کے ہوتے ہوئے کفار کو ہدایت نہ دے ۔ ۴۱۔ایک اور جواب یہ بھی ہے کہ ان سے کہا جائے :کیا اللہ نے فرمایانہیں : ﴿ أَفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَى سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَى بَصَرِهِ غِشَاوَةً ﴾(الجاثیہ:۲۳) بھلاآپ نے اسکے حال پر بھی غور کیا جس نے اپنی خواہش نفس کو الہ بنایاہے اور اللہ نے علم کے باوجود دیااسے گمراہ کردیااور اسکے کان اور دل پر مہر لگادی اور آنکھ پر پردہ ڈال دیا۔‘‘ ہاں کہے بغیر ان کے لیے چارہ نہ ہوگا اس پر انھیں کہا جائے گا:کیا اس انھیں ہدایت پاجانے کے لیے گمراہ کیاہے یاگمراہ ہونے کے لیے ؟اگر کہیں ہدایت پا جانے کے لیے تو کہا جائے گا:کسے ممکن ہے کہ وہ ہدایت دینے کے لیے اان کو گمراہ کرے یہ جائز توبھی ہوا کہ گمراہ کرنے کے لیے ہدایت دے !!جب یہ جائز نہیں کہ مؤمنین کو گمراہ کرنے کے لیے ہدایت نہ تو اس کا انکار کیوں کہ یہ بھی جائز نہ ہو کہ وہ کفار کو ہدایت دینے کے لیے گمراہ کرے ۔ ۴۳۔ایک جواب یہ بھی ہے کہ ان سے کہا جائے :جب تمہارایہ گمان ہے کہ اللہ نے کفار کو ہدایت دی تو انہوں نے ہدایت نہ پائی تو اس کا انکا رکیوں کہ وہ ان کو نفع دے تو وہ نفع نہ پائیں ،صلاح سے نوازے تو وہ صلاح نہ پائیں ۔اور جب یہ جائز ہے کہ وہ اس کونفع دے جو اس کے نفع سے فائدہ نہ اٹھائے تو ا س کا انکار کیوں کہ وہ اس کوضردے جس کو ضررنہ
Flag Counter