نے تمام مخلوق کو ہدایت دی ہے ۔ ۳۷۔مسئلہ اخری :ان سے کہاجائے گا :جب تم نے یہ کہا کہ اللہ کا کفار کو یامن کی طرف بلاناہی ہدیت ہے اگر چہ انھوں نے ہدایت قبول نہیں کی تو پھر اس کا انکار کیوں کہ اللہ کا ن کوایمان کی طرف بلانانفع ،صلااور ان کی مسدیدبھی ہو۔اور اس کا انکا ر کیوں کی یہ بلاناکفرسے عصمت بھی ہو اور ایمان کی توفیق بھی اگر چہ وہ مؤمنین نہیں ۔اس قول سے یہ واجب آیاکہ اللہ نے کفار کو بھی ہدایت کی توفیق بخش ہے اور ان کو ہدایت ایمان کی توفیق ،کفر سے عصمت اور صلاح بخش ہے اگرچہ ہیں وہ کافر ہی ۔اور یہ ہے بحال کیوں کہ کفار مخذول ہیں ۔مخذول ہوتے ہوئے وہ ایمان کی توفیق دے گے کیسے ہوگئے ۔اگر یہ جائز ہے کہ کافر ایمان کی توفیق دیاگیاہے تو یہ انکار تمھارے لیے کہاں کہ ایمان بھی اس کیلیے ثابت ہو۔اگر یہ محال ہے تو اس کا انکار کیوں کہ جو تم نے کیا ہے وہ بھی محال ہو!! ۳۸۔اضلال سے متعلق ایک امسئلہ:ان سے کہا جائے گا:اللہ نے کفار کو ایمان سے گمراہ کہاہے یا کفر سے ؟(أ)اگر کہیں کفر سے تو اگرہمیں کہ ہم ’’اضلھم‘‘تو کہتے ہیں لیکن یہ نہیں کہتے کہ کسی چیزسے گمراہ کیا ہے کہاجائے گا:تمھارااوراس کے قول میں کیا فرق ہے جو کہے کہ اللہ نے مومنین کو ہدایت دی ہے مگر لاشیء کی طرف اگر یہ محال ہے کہ وہ مؤمنین کو ایمان کی طرف ہدایت نہ دے جو اس کا انکار کیوں کہ یہ بھی محال ہے کہ کفار یو ایمان سے گمراہ نہ کرے ۔ ۳۹۔مسئلہ ٓاخری:ان سے کہاجائے گا : ﴿ وَيُضِلُّ اللَّهُ الظَّالِمِينَ ﴾ (ابراہیم :۲۷) ’’اور اللہ ظالموں کو گمراہ کرتاہے ‘‘کا کیا معنی ہے ؟اگر کہیں امگر کا معنی ہے کہ وہ ان کاگمراہ نام رکھتاہے اور ان پر گمراہ کا حکم لگاتاہے تو کہا جائے گا:کیااللہ ن عرب سے خاب ان کی زبان میں نہیں کہافرمایا:﴿ لِسَانٌ عَرَبِيٌّ مُبِينٌ ﴾ (الشعراء :۱۹۰) |