ان سے کہا جائے گا:جب تم نے یہ کہا کہ اس کی سلطنت میں وہ کچھ بھی ہوتا ہے جس کا ارادہ نہیں کرتے تو پھر اس کی سلطنت میں وہ بھی ہو گا جو وہ ناپسند کرتا ہے۔ہاں کہے بغیر ان کے لیے چارہ نہ ہو گا۔ ان سے کہا جائے گا:جب اس کی سلطنت میں وہ کچھ بھی ہوتا ہے جو وہ ناپسند کرتا ہے تو پھر اس کا تم نے انکار کیوں کیا کہ اس کی سلطنت میں وہ کچھ بھی ہو جس کے ہونے کا وہ انکار کر دے(کہ وہ نہ ہو)اگر وہ یہ الزام تسلیم کر لیں تو ان سے کہاجائے گا:معاصی تو پھر ہو کر رہیں گے اللہ چاہے یا نہ چاہے۔اور یہ ضعف و فقر کی صفت ہے ۔تعالیٰ اللّٰہ عن ذلک علوا کبیرا۔ ان سے کہاجائے گا:کیایہ بات ہے کہ جب بندوں نے وہ کچھ کیا ہو اللہ کو ناراض کرتاہے اس کو غصہ دلاتا ہے تو بندوں نے اس کو ناراض کردیااور غصہ دلادیا؟ ہاں کے بغیر ان کے لیے کوئی چارہ نہ ہوگا۔ ان سے کہا جائے گا:پس اگربندوں نے وہ کچھ کیاجس کاوہ ارادہ نہیں کرتااور جس کوناپسندکرتاہے تولوگوں نے اس کو محبورکردیا۔اور یہ صفت قہرہے ۔تعالیٰ اللّٰہ عن ذلک علواکبیرا۔ ان لوگوں سے مزیدکہاجائے گاکہ کیا اللہ نے فرمایا نہیں ﴿فَعَّالٌ لِمَا يُرِيدُ﴾ (ھود:۱۰۷)ہاں کے بغیرکوئی چارہ کارنہ ہو گا۔ پھران سے کہا جائے گا: پس جس نے یہ گمان کیا کہ اللہ وہ کرتاہے جس کا ارادہ نہ کرے یااپنے اس کام کا ارادہ کرتاہے جو ہونہ سکے تواس کودوباتیں لازم ہیں ۔فعل واقع ہوا(اللہ)اس سے غافل تھایااللہ جوارادہ کرتاہے اس تک پہنچنے میں تقصیروضعف رکھتاہے ۔ اس میں ہاں کیے بغیر کوئی چارہ نہ ہوگا۔اس پرانہیں کہاجائے گا :اسی طرح جس نے یہ گمان کیا کہ اللہ کی سلطنت ہے وہ کچھ ہوتاہے جس کا وہ اپنے بندوں سے ارادہ نہیں کرتا اس کودوباتیں لازم ہیں ۔ یا تو وہ یہ گمان کرے کہ یہ غفلت سے ہوا یا کہ یہ گمان کرے کہ اپنے |