Maktaba Wahhabi

200 - 246
ان کےاس اصول کی زد میں اہل سنت کےکئی عقائد آگئے جنہیں وہ نہیں مانتے،جیسے عذاب قبر، واقعہ معراج، قیامت سےقبل مسیح﷤ کادوبارہ نزول، دجال کاظہور وغیرہ وغیرہ۔ محدثین اورخاص طورپر امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نےاپنی مشہور زمانہ تالیف’’الرسالہ‘‘ میں خبرواحد کی حجیت پرطویل بحث کی ہے اوریہ ثابت کیاہےکہ اگرحدیث صحیح ہوتووہ عقیدے میں بھی حجت ہےاورعمل کےلیےبھی حجت ہے، یعنی اصل حجت حدیث کا صحیح ہوناہے۔ اگراس کا صحیح ہوناثابت ہوجائے توچاہے اس سے عقیدہ ثابت ہویا کوئی عمل،دونوں طرح وہ حجت ہوگی۔ اوریہی بات ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےطرز عمل سےملتی ہے، ملاحظہ ہو: 1۔ اللہ کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم پروحی لےکر آنےوالے جبرائیل علیہ السلام تھےجن کےذریعے سےآپ تک قرآن پہنچا،قرآن عقائد واعمال سب کا مجموعہ ہے۔رسول اللہ ‎ صلی اللہ علیہ وسلم نےایک فرشتے کی روایت قرآن کوقبول کیا۔ 2۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نےصرف نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سےقرآن سنااور اس پرایمان لائے۔ 3۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےمختلف حکمرانوں اوربادشاہوں کےپاس خطوط بھیجے جنہیں عموماً ایک ایک آدمی کےذریعے سےارسال کیاگیا۔ ان خطوط میں ان حکم سےاسلام قبول کرنے،یعنی اپنا عقیدہ تبدیل کرنےکا مطالبہ کیاگیاتھا۔اگر یہ حکمران بھی معتزلہ جیسی روش اپناتےتو کہہ سکتے تھےکہ ہم ایک آدمی کےذریعے سےلائے گئے پیغام کوکیسے قبول کرسکتےہیں ؟ انہوں نے اپنی ہٹ دھرمی اورتکبر کی بنا پر ایمان لانا پسند نہیں کیالیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےفرستادہ کوصرف ایک شخص ہونے کی بنا پرنہیں جھٹلایا۔
Flag Counter