Maktaba Wahhabi

405 - 246
آسمانوں میں اللہ کا تذکرہ کر رہے ہیں تو میرے لیے ایک اونچا مینار بنا دو تاکہ میں موسیٰ کے اللہ کو دیکھ سکوں ۔ [1] فرعون نے تویہ بات مسخرہ پن کے ساتھ کہی تھی کہ ایسا اونچا مینار بن ہی نہیں سکتا جو آسمان کی بلندیوں کو چھو سکے۔ اور سورۃ الحج میں اللہ تعالیٰ کی حقانیت میں شک کرنے ولاوں سےبہ سبیل تحکم کہا جا رہا ہے کہ تم اگر اللہ اور اس کی مدد آنے کےقائل نہیں ہو تو اپنی سی کوشش کر کےدیکھ لو، آسمان تک رسی باندھ کر چڑھ جاؤ تاکہ تمہارے دلوں کی آگ ٹھنڈی ہو سکے۔ مطلب یہ ہوا کہ تم ایسا تو نہ کر سکو گے، اس لیے کیا یہ بہتر نہیں کہ اللہ کےر سول پرصدق دل سے ایمان لے آؤ اور پھر تم اپنی آنکھوں سے دیکھ لو گے کہ اللہ کی مدد آتی ہے یا نہیں ۔ یہ تیسرا مطلب زیادہ قرین قیاس لگتا ہے کہ ان آیات کا سیاق وسباق اس مفہوم کی تائید کرتاہے ۔ معاصرین میں سےشیخ محمد امین شنقیطی ، مولانا امین احسن اصلاحی ، مولانا عبد الرحمٰن کیلانی نے بھی اس سے ملتی جلتی بات کہی ہے۔ سورہ بقرہ اوردرس قرآن کےبعد اجتماعی دعا کروانا سوال: کیا سورہ بقرہ کےاختتام پراجتماعی دعا ہوسکتی ہے۔دلیل کےطورپر حضرت معاذ کافعل بتایا گیا ہےکہ جب وہ اس سورت کی آخری آیت پڑھتے تھے توآمین کہا کرتےتھے۔اسی طرح کیا درس قرآن کےبعد بھی اجتماعی دعا مسنون ہے؟ جواب: اصل میں دعا انفرادی عمل ہے لیکن جن مواقع پراجتماعی دعا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے
Flag Counter