Maktaba Wahhabi

293 - 246
ہکلے امام کی اقتداء میں نماز پڑھنا سوال: ایسےامام کےپیچھے نماز پڑھناکیا شرعاً جائزہے،جس کی زبان میں لکنت ہواورتجوید کےعام قواعد سےناواقف ہو؟ جواب: اصل میں توامام ایسے شخص کوبنایا جائے جومتقی اورپرہیز گار ہواورقرآن کا سب سےزیادہ پڑھنےوالا ہو۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتےہیں: ﴿ يؤمهم اقرءهم لكتاب ا للّٰه﴾ ’’ امامت وہ کرائے جو کتاب اللہ کوزیادہ پڑھنے والا ہو۔‘‘[1] ظاہر ہےکہ جس کاحفظ زیادہ ہوگا قرآن کوزیادہ پڑھے گا۔ مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کی حدیث میں زیادہ عمروالے کاتذکرہ ہے[2] اور یہ اس وقت ہےکہ اگر امامت کےاہل افراد میں سارے ہی ایک جیسا حفظ رکھتےہوں۔ قراءت بھی صحیح تلفظ کےساتھ ادا کرنےوالے ہوں تو ان میں سے سب سےبزرگ شخص کاانتخاب کیاجائے گا۔ ’’ قاری قرآن‘‘ اسی کوکہا جاتاہے جوقرآن کوصحیح تلفظ اورقواعد تجوید کےمطابق پڑھتا ہو۔ یہ ایسا ہی ہےجیسے ڈرائیوروں کی اصطلاح ا س شخص کےلیےمخصوص ہےجو باقاعدہ ڈرائیونگ کا لائسنس رکھتاہو۔ آپ اپنی کارچلانے کےلیے بہترین ڈرائیور کاانتخاب کرتےہیں،ایک سیکھنے والے شخص کوڈرائیور کےطورپر نہیں رکھتےہیں۔ نماز تو
Flag Counter