Maktaba Wahhabi

260 - 246
جرابوں پرمسح کےقائل امام کااعتراض ہونےپر پاؤں دھونا اورامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کامسلک سوال: جرابوں پرمسح کے قائل امام صاحب اگر بعض مقتدی حضرات کےاعتراض اور ان کی خواہش کی تکمیل میں موزوں پرمسح ترک کرکے پیردھونےلگ جائیں توکیا سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رو سے یہ عمل درست قرار پائے گا؟ نیز کیاامام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کپڑے کےموزوں پرمسح کےقائل تھے یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب د ے کر مشکور فرمائیں۔ (سائل: حاجی محمد رفیق، ڈڈلی یوکے) جواب: جہاں تک خُفّ (چمڑے کےموزے) کا تعلق ہےتو اس کےجواز پراجماع ہے، یعنی سوائے اہل تشیع کےسب اس کے قائل ہیں اور اس کی بنیاد ایک تومغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہےکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےغزوہ تبوک میں خفین (دونوں موزوں) پرمسح کیا تھا۔[1] اوردوسری حدیث جریربن عبداللہ بجلی سےمروی ہےکہ انہوں نے پیشاب کیا، پھر وضو کیا اورپھر خفین پرمسح کیااور کہا: جب میں نےرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کومسح کرتے ہوئے دیکھا ہےتو مجھے مسح کرنےسےکون سی چیز روک سکتی ہے؟لوگوں نےکہا:یہ
Flag Counter