Maktaba Wahhabi

160 - 822
ہو جاتی ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بسا اوقات ننگے سر نماز پڑھی ہے اس میں کوئی شک نہیں مگر ننگے سر نماز پڑھنے یا ننگے سر رہنے کو معمول اور عادت بنانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ ۲۵؍۶؍۱۴۲۳ھ س: نماز پڑھتے ہوئے جوتا آگے رکھنے کا کیا حکم ہے ؟ کیا جوتا آگے ہو تو نماز نہیں ہوتی ؟ میں نے حدیث میں پڑھا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں جوتی اُتاری اور پیچھے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے بھی جوتیاں اُتار دیں ۔ [1] (محمد سلیم بٹ) ج: ابو داؤد میں حدیث ہے: ((عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ أَنَّ رَسُوْلَ ا للّٰه صلی ا للّٰه علیہ وسلم قَالَ : إِذَا صَلّٰی أحَدُکُمْ فَلَا یَضَعْ نَعْلَیْہِ عَنْ یَمِیْنِہٖ، وَلَا عَنْ یَسَارِہٖ ، فَتَکُوْنَ عَنْ یَمِیْنِ غَیْرِہٖ إلاَّ أَنْ لَا یَکُوْنَ عَنْ یَسَارِہِ أَحَدٌ ، وَلْیَضَعْھُمَا بَیْنَ رِجْلَیْہِ [۱؍۲۴۸])) [’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو اپنے جوتے دائیں طرف نہ رکھے اور نہ اپنے بائیں طرف رکھے ، کیونکہ اس صورت میں وہ کسی دوسرے کے دائیں طرف ہوں گے ۔ ہاں اگر اس کے بائیں طرف کوئی نہ ہو تو رکھ لے اور نمازی اپنے جوتے اپنے پاؤں کے درمیان رکھے۔‘‘[2]] رہی یہ بات کہ ’’جوتا آگے ہو تو نماز نہیں ہوتی‘‘تو اس کے بارے میں کوئی آیت یا حدیث مجھے معلوم نہیں ۔ ۸؍۱؍۱۴۲۴ھ س: مسبل الازار کی نماز کے متعلق بھی بیان کریں کہ اس کی نماز ہو جاتی ہے یا نہیں ؟ اگر ہو جاتی ہے تو اس کی دلیل کیا ہے؟ جب کہ ٹخنوں سے نیچے کپڑا کے متعلق حکم ہے کہ (( فَفِی النَّارِ)) کیا ناری کپڑا میں نماز ہو جاتی ہے ۔ علماء حجاز کہتے ہیں کہ نماز ہو جاتی ہے لیکن کوئی صریح دلیل نہیں پیش کی۔ یہ فتویٰ الشیخ عبدالعزیز بن باز کا ہے۔ باقی آدمی گناہ گار ہے اور جو حدیث نماز کے مانع ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو کہا کہ جا کر وضو کر جس نے تین بار وضو کیا ، تو اس حدیث کو امام منذری نے ضعیف کہا ہے۔ اور علامہ مبارکپوری نے اس کو حسن کہا ہے اور امام نووی نے اس کو علی شرط المسلم کہا ہے۔اور شیخ البانی نے بھی اس کو ضعیف کہا ہے ۔ وضاحت سے آگاہ کریں ؟ (محمد بشیر الطیب) ج: یہ حدیث حسن ہے۔ ۱؍۸؍۱۴۲۱ھ [ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا ایک مرتبہ ایک آدمی تہبند لٹکائے نماز پڑھتا تھا ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا جا
Flag Counter