Maktaba Wahhabi

361 - 822
جائیں گے۔ 7۔جنت میں ہوں گے۔]۲۷ ؍ ۱ ؍ ۱۴۲۲ھ نمازِ جنازہ س: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ آیا پڑھی گئی، حوالہ مطلوب ہے؟ (ابوبکر حازمی ، امریکہ) ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز جنازہ پڑھی گئی۔ [ ’’ آپ کی چار پائی قبر کے کنارے رکھ دی گئی۔ دس دس صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اندر داخل ہوتے اور فرداً فرداً نماز پڑھتے۔ کوئی امام نہ ہوتا۔ سب سے پہلے آپ کے خانوادے نے نماز پڑھی، پھر مہاجرین نے ، پھر انصار نے، پھر بچوں نے ، پھر عورتوں نے۔‘‘ ] [1] ۱۲ ؍ ۷ ؍ ۱۴۲۲ھ س: بے نماز کا جنازہ پڑھنا یا پڑھانا جائز ہے یا نہیں ؟ (عصمت اللہ ، گوجرانوالہ) ج: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ ایک مسلمان کے دوسرے مسلمان پر پانچ حق ہیں ۔ سلام کا جواب دینا۔ بیمار کی بیمار پرسی کرنا۔ جنازوں کے پیچھے چلنا ( ان میں شرکت کرنا۔) دعوت کا قبول کرنا اور چھینک کا جواب دینا۔‘‘ [2] [براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سات چیزوں کے کرنے کا حکم دیا اور سات چیزوں سے منع فرمایا۔ آپ نے ہمیں حکم فرمایا: ’’ مریض کی مزاج پرسی کرنے کا۔ جنازوں کے پیچھے چلنے کا۔ چھینک کا جواب دینے کا۔ قسم اٹھانے والے کی قسم کو پورا کرنے کا۔ مظلوم کی مدد کرنے کا ۔ دعوت کرنے والے کی دعوت قبول کرنے اور سلام کو پھیلانے کا۔‘‘ اور ہمیں منع فرمایا: ’’ سونے کی انگوٹھیاں پہننے سے۔ چاندی کے برتنوں میں (کھانے) پینے سے۔ سرخ ریشمی گدوں کے استعمال سے۔ اور قسی (ایسے کپڑے جو ریشم اور سوت ملاکر بنائے جائیں ۔) کے کپڑے پہننے سے حریر استبرق اور دیباج کے استعمال سے۔ ‘‘ (یہ تینوں ریشمی کپڑوں کی قسمیں ہیں ۔)[3]
Flag Counter