Maktaba Wahhabi

607 - 822
میں کوئی خوش فہمی ہے تو وہ ان پروگراموں کا حشر دیکھ لیں جو مغربی ادارو ں نے ہماری خوشحالی کے لیے بنائے۔ ان کے نتیجے میں آج پاکستان ۳۸ ارب ڈالر کا مقروض ہے ۔ قرآن کا واضح ارشاد ہے: ﴿یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا بِطَانَۃً مِّنْ دُوْنِکُمْ لَا یَاْلُوْنَکُمْ خَبَالًا وَّ دُّوْا مَا عَنِتُّمْ﴾ [آل عمران:۱۱۸] ’’ اے ایمان والو! تم اپنا خیر خواہ ایمان والوں کے سوا کسی اور کو نہ بناؤ۔( تم تو) نہیں دیکھتے دوسرے لوگ تمہاری تباہی میں کوئی کسر اُٹھا نہیں رکھتے۔ وہ چاہتے ہیں کہ تم مصیبت میں پڑو۔‘‘ ٭انٹر نیٹ پر کچھ پیکج دینے والی بزناس (BiznAs)کمپنی بھی گولڈن کی ‘‘ کے ہی ملتے جلتے طریقے پر کام کرر ہی ہے۔ یہ کاروبار بھی تقریباً انہی وجوہات کی بناء پر حرام ہے۔ علاوہ ازیں فیوچر اسٹر سٹیجین نامی سکیم ، بیسٹ فیوچر پلان نامی انعامی سکیم۔ فیوچر کنگ نامی انعامی سکیم اور پینٹا گو نو نامی انعامی سکیمیں بھی انہی سے ملتے جلتے طریقہ کاروبار کی وجہ سے ناجائز ہیں ۔ گولڈن کی انٹر نیشنل کے مرکزی دفتر اور کلاس کی جھلکیاں ٭دفتر میں ہر داخل ہونے والے کا کارڈ چیک کیا جاتا ہے اور بغیر ممبر کے اندر داخل ہونے کی ممانعت ہے ( اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کا اصل مقصد اشیاء کی فروخت نہیں بلکہ اپنے مخصوص طریقہ کار کے تحت ممبر سازی کرنا ہے) ٭مرد حضرات کا بغیر بوٹ داخلہ منع ہے اور گولڈن کی انٹر نیشنل کے مینجر کے لیے کالا کوٹ زیب تن کرنا ضروری ہے (آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا) ٭مین دروازے کے بالکل سامنے ایک وسیع ہال ہے جس میں ٹیبل اور کرسیاں موجود ہیں جن میں ۵۰۰ افراد کے بیٹھنے کی جگہ ہے اس ہال میں مخلوط گپ شپ کا ماحول دیا گیا ہے جس میں نوجوان لڑکیاں اور لڑکے ایک دوسرے سے خوش گپیوں میں مصروف رہتے ہیں ۔ ٭ ہال میں تقریباً ہر وقت انگلش میوزک چلتا رہتا ہے۔ ٭آڈیٹوریم کھلتے ہی لوگ اپنی اپنی نشستوں پر بیٹھنا شروع ہو گئے ۔ ایکو ساؤنڈ پر کانوں کے پردے پھاڑدینے والا تیز انگلش میوزک چل رہا تھا۔ ٭یو یو آن فوڈ سپلیمنٹ کے فوائد ثابت کرنے کے لیے دورانِ لیکچر دو کپوں میں انڈے توڑے گئے اور ہال میں
Flag Counter