Maktaba Wahhabi

452 - 822
کتاب النکاح…نکاح کے مسائل س: نکاح کا مسنون طریقہ تحریر کریں ؟ ج: خطبہ مسنونہ اور قرآنِ مجید کی چار آیات کریمات: ﴿یٰٓـأَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا ا للّٰه حَقَّ تُقَاتِہٖ ط وَلَا تَمُوتُنَّ اِلاَّ وَاَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ﴾[آل عمران:۱۰۲][’’اے ایمان والو! اللہ سے اتنا ڈرو جیسا کہ ڈرنے کا حق ہے اور مرتے دم تک مسلمان ہی رہنا۔‘‘]﴿یٰأَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَّخَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا ط وَبَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَثِیْرًا وَّ نِسَآئً وَاتَّقُوا ا للّٰه الَّذِیْ تَسَآئَ لُوْنَ بِہٖ وَالْاَرْحَامَ اِنَّ ا للّٰه کَانَ عَلَیْکُمْ رَقِیْبًا﴾[النساء:۱] [’’اے لوگو!اپنے پروردگار سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا اور اسی سے اس کی بیوی کو پیدا کر کے ان دونوں سے بہت مرد اور عورتیں پھیلا دیں اس اللہ سے ڈرو جس کے نام پر ایک دوسرے سے مانگتے ہو اور رشتے ناطے توڑنے سے بچو بے شک اللہ تعالیٰ تم پر نگہبان ہے۔‘‘] اور ﴿یٰٓـأَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوا اتَّقُوا ا للّٰه وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًاo﴾ پڑھے اور مجلس و گواہوں کے روبرو ایجاب و قبول کروادے۔ ۵ ؍ ۵ ؍ ۱۴۲۴ھ س: کیا اہلحدیث مسلک کی بچی بریلوی یا دیوبندی بچے کے نکاح میں دے سکتے ہیں ؟ جواب سے مستفیض فرمائیں ؟ (ڈاکٹر محمد حسین) ج: بچہ اگر مؤمن و مسلم ہے کافر یا مشرک نہیں تو مؤمن و مسلم بچی کا نکاح اس کے ساتھ درست ہے، خواہ وہ بچہ اہلحدیث ہو ، خواہ دیو بندی، خواہ بریلوی۔ اور اگر بچہ مؤمن و مسلم نہیں ، کافر یا مشرک ہے تو مؤمن و مسلم بچی کا نکاح اس کے ساتھ درست نہیں ۔ خواہ وہ بچہ اہلحدیث ہو ، خواہ دیوبندی ، خواہ بریلوی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿وَلَا تُنْکِحُوا الْمُشْرِکِیْنَ حَتّٰی یُؤْمِنُوْا ط﴾ [البقرۃ:۲۲۱] [’’ اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک وہ ایمان نہ لے آئیں ۔‘‘ ] الآیۃ۔ نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَإِنْ عَلِمْتُمُوْھُنَّ مُؤْمِنَاتٍ فَـلَا تَرْجِعُوْھُنَّ إِلَی الْکُفَّارِ لَاھُنَّ حِلٌّ لَّھُمْ وَلَاھُمْ یَحِلُّوْنَ لَھُنَّ ط﴾ [الممتحنۃ:۱۰] [’’ اگر وہ عورتیں تمہیں ایماندار معلوم ہوں تو اب تم انہیں کافروں کی طرف واپس نہ کرو، یہ ان کے لیے حلال نہیں اور نہ وہ ان کے لیے حلال ہیں ۔‘‘ ] الآیۃ۔ واللہ اعلم۔ ۲۹ ؍ ۸ ؍ ۱۴۲۳ھ
Flag Counter