مکی، بحرینی اور یمنی کے بارہ میں اختلاف ہے ان کی دلیل علامہ شاطبی رحمہ اللہ کے مندرجہ ذیل اشعار ہیں : وسار فی نسخ منھا مع المدنی کوف شام ولبصر ثملا البصرا وقیل مکہ والبحرین مع یمن ضاعت بھا نسخ فی نشرھا قطرا ’’ان نسخوں میں سے ایک ایک نسخہ مدینہ، کوفہ، شام اور بصریٰ کی طرف بھی روانہ کیا جس نے آنکھوں کو(خیرو برکت) سے بھر دیا اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ مکہ، بحرین اور یمن کی طرف بھی ایک ایک نسخہ بھیجا۔ یہ نسخے خوشبو کی طرح چار سو پھیل گئے۔‘‘ اگر آپ یہ کہیں کہ شاطبی رحمہ اللہ کے مذکورہ اشعار میں تو سات کاتذکرہ ہے نہ کہ آٹھ کا؟تو ہم کہیں گے کہ مدنی سے مراد مدنی عام و خاص دونوں ہیں اس کی دلیل شاطبی کا یہ قول ہے۔ سورہ بقرہ میں : وأوصیٰ الإمام مع الشامی والمدنی ’’(ووصیٰ کو)شامی، امام(مدنی خاص) اور مدنی(عام)میں وأوصیٰ(لکھا گیاہے) جب عثمان رضی اللہ عنہ نے قرآن ایک مصحف میں جمع کرلیا تو اس کانام مصحف امام رکھا اور پھر اس سے مزید نقول تیارکروا کر مصحف امام کو اپنے لیے خاص کرلیا اورمصحف مدنی(عام) کو(افادہ عام کے لئے) اس کے مقام پر رکھ دیا اور باقی مصاحف اپنے امراء کی طرف روانہ کردیئے۔اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک مصحف مصر کی طرف روانہ کیا۔ مصاحف و صحف اور جمع صدیقی و عثمانی کا فرق ُُمصاحف اور صحف کافرق : صحیفوں سے مراد وہ اوراق ہیں جنہیں عہد صدیقی میں جمع کیاگیاتھا۔یہ متفرق سورتیں تھیں اگرچہ آیات کے اعتبار سے مرتب تھیں ، لیکن موجود ترتیب سور کے مطابق نہ تھیں جب انہی سورتوں کو موجودہ ترتیب کے مطابق مرتب شکل میں لکھ دیاتو یہی مصحف بن گیا۔ جمع صدیقی و عثمانی کافرق حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے توقرآن مجیدختم ہوجانے کے اندیشے کے پیش نظر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بتلائی ہوئی آیات کو سور کی ترتیب کے مطابق جمع کردیا اورجب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور میں اختلاف قراءت رونماہوا یہاں تک کہ لوگوں نے اپنی لغات کی وسعت کی بنا پر قرآن اپنی لغات کے مطابق پڑھنا شروع کردیااور معاملہ یہاں تک جاپہنچا کہ لوگ ایک دوسرے کی لغت کو غلط کہنے پر اتر آئے۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اس معاملے سے گھبرائے، لہٰذا انہوں نے ان متفرق صحائف کو ایک مصحف میں جمع کردیا۔ سو صحائف میں آیت کی اور مصاحف میں سور و آیات کی ترتیب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیان کردہ ترتیب کے مطابق تھی۔ امام دانی رحمہ اللہ عدد قرآن کی بحث میں فرماتے ہیں : صحابہ نے آیات کے سرے(اختتام) اور ان کی ترتیب نیز |