تاریخ قراءات قاری محمد ابو بکر العاصم٭ نظرثانی: قاری محمد ادریس العاصم٭٭ اہل حدیث قراء کرام کے مشائخ عظام ’’برصغیر پاک و ہند میں تجوید و قراءات کے آغاز و ارتقاء‘‘ کے ضمن میں ماہنامہ رُشد قراءات نمبر(حصہ اول) میں شیخ المشائخ قاری اظہار احمد تھانوی رحمہ اللہ اور شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ کے تفصیلی نگارشات کو پیش کیا گیا تھا، جس کے آخر میں برصغیر پاک و ہند میں اہل حدیث قراء کرام کی تجوید و قراءات میں خدمات کی بھی تفصیلی وضاحت بطور اضافہ کردی گئی تھی۔ زیر نظر مضمون اُسی سلسلہ میں لکھی گئی دوسری تحریر ہے، جو شیخ القراء قاری محمد ادریس العاصم حفظہ اللہ کے فرزند اَرجمند قاری ابوبکر العاصم حفظہ اللہ نے لکھی ہے، جس میں جہاں یہ کوشش کی گئی ہے کہ یہ معلوم کیا جائے کہ جماعت اہل حدیث میں یہ علم کس طرح منتقل ہوا، وہیں دیوبندی مکتب فکر کی تجوید و قراءات کے باب میں خدمات کا بھی ایک مختصر جائزہ پیش کردیا گیا ہے۔ یہ بات شک و شبہ سے بالاہے کہ غیر منقسم ہندوستان ،جو کہ بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش کی صورت میں دنیا کے نقشہ پر موجود ہے، میں علم تجوید وقراءات کو منتقل کرنے اور پھر اسے فروغ دینے میں دیوبندی قراء حضرات کی خدمات دیگر مسالک کے مقابلے میں زیادہ نمایاں ہیں ، جن میں بعدازاں اہل حدیث قراء اور بریلوی مجودین نے بھی اپنا حصہ شامل کیا۔ ان تمام مسالک کی مساعی جمیلہ سے برصغیر پاک وہند میں آج یہ علم پھر سے زندہ ہوگیا ہے، جس کے فروغ میں فرقہ وارانہ تعصبات کو دور رکھ کرتمام مکاتب فکر کی مشترکہ ہمہ جہت کاوشوں کا سلسلہ ہمیشہ جاری رہتا ہے۔ [ادارہ] اللہ وحدہ لاشریک نے اپنے آخری کلام بے مثال یعنی قرآن مجید فرقان حمید میں اپنے بھیجے ہوئے انبیاء و رسل کا تذکرہ فرمایا ہے۔ ان انبیاء کے واقعات و قصص بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جو شخص بھی اللہ کا ہوجاتا ہے اللہ تعالیٰ اسے اپنے مقربین میں شمار کرلیتے ہیں چاہے وہ مردوں میں سے ہو یا خواتین میں سے جیسا کہ اللہ وحدہ لاشریک اپنے قرآن میں بیان بھی فرما رہا ہے: ﴿نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ اَحْسَنَ الْقَصَصِ بِمَآ اَوْحَیْنَآ اِلَیْکَ ہٰذَا الْقُرْاٰنِ وَاِنْ کُنْتَ مِنْ قَبِلِہٖ لَمِنَ الْغٰفِلِیْنَ﴾ یہ حضرت یوسف علیہ السلام کا قصہ بیان ہورہا ہے اور اللہ تعالیٰ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرکے فرما رہا ہے کہ ’’ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بہترین واقعہ پیش کرتے ہیں ، اس قرآن سے جو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب وحی کے |