Maktaba Wahhabi

124 - 933
کاوِش وترتیب: محمد اَصغر ٭ حجیّت قراءات ....جمیع مکاتب ِفکر کا متفقہ فتویٰ اہل علم کے دینی معروفات میں کچھ اُمور’ مسلمات‘ کے قبیل سے تعلق رکھتے ہیں ، جن کی قبولیت کے سلسلہ میں پچھلی صدیوں میں دوافراد کا کبھی باہمی اختلاف نہیں ہوا۔ ان اُمور میں ’قراءات سبعہ وعشرہ‘ کی شرعی حجیت کا معاملہ سرفہرست ہے۔ اُمت کے سابقہ متعدد تاریخی ادوار میں دس سے زائد نامور شخصیات نے حجیت قراءات کے سلسلہ میں اِس ’اجماع‘ کو صراحتاًبیان کیا ہے۔ ہم اِن شخصیات کے ہمراہ اُمت کے اسلاف میں سے ۱۰۰ / نمائندہ علماء ، جنہوں نے قرا ء ات متواترہ کی قبولیت کو بنیادی عقائد کا حصہ قرار دیتے ہوئے قرآن مجید قرار دیا ہے، کی تحریروں سے ’انتخابات‘ پرمشتمل ایک تحقیقی مضمون ان شاء اللہ آئندہ رشد قراءات نمبر(حصہ سوم) میں شائع کریں گے، سردست بعض قدیم وجدید نامور عرب مفتیان کے فتاوی پر مبنی ایک تحریر اس رسالہ میں بھی شامل اشاعت ہے۔ عصر حاضر میں اس دعوائے اتفاق کو ثابت کرنے کے لئے ہم فی الحال ’قراءات عشرہ‘ کے متواتر اورمسلمہ ہونے کے بار ے میں پاکستان کے جمیع مکاتب فکر(اہل حدیث،دیوبندی ،بریلوی اور شیعہ حضرات) کے مختصر وتفصیلی فتاویٰ جات پر مبنی دومضمون شائع کررہے ہیں ،جنہیں مجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور کے فاضل رکن جناب مولانا محمد اصغر نے پچھلے چار ماہ کی جہد ِمسلسل اور محنت شاقہ سے ترتیب دیا ہے۔ موصوف نے تمام معروف مدارس ِدینیہ اور نمائندہ شخصیات سے فتاویٰ جات کے حصول کے لئے سینکڑوں رابطے کئے،جن کے نتیجہ میں تاحال ۳۰کے قریب مستقل فتاوی جات اور(دار الافتاء ، جامعہ ہذا کے فتویٰ پر) تقریبا ایک صد تائیدیں موصول ہوئیں ہیں ۔ اس سلسلہ میں ابھی مزید فتاویٰ کی وصولی تاحال جاری ہے، جنہیں ہم رشد قراءات نمبر(حصہ سوم) میں ’ضمیمہ فتاوی‘ کے زیر عنوان شائع کریں گے۔ اِن شاء اللہ واضح رہے کہ اس فتوی کے حصول میں بنیادی پس منظریہ تھا کہ جو لوگ قراءات متواترہ کا ببانگ دہل انکار کرتے ہیں ، معاصر اہل علم کی ان کے بارے میں اتفاقی رائے معلوم کی جائے، خصوصا اہل اشراق کے اس دعوے کا علمی جائزہ لینا بھی مقصود تھا کہ کیا برصغیر پاک وہند میں رائج ’قراءات عامہ‘ ہی قرآن ہے؟ اب عوام الناس تو چونکہ اپنی تلاوت میں علماء وقراء کے تابع ہیں ، چنانچہ ان فتاویٰ جات سے با آسانی معلوم ہوسکتا ہے کہ صرف برصغیر پاک وہند میں مروّجہ ’قراءۃ ِحفص‘ کو قرآن قرار دینے کانقطہ نظر اہل علم کے ہاں کیا علمی وزن رکھتا ہے۔ مسلمانوں کے جمیع مکاتب فکر اس بات پر متفق ہیں کہ جو شخص ان قراءات کا کھلم کھلا انکار کرتا ہے، وہ تو منکر قرآن ہونے کی وجہ سے صریحاً کافر ہے، البتہ جسے تاویل کی غلطی نے اس موقف کی طرف مائل کیا ہے تو وہ بھی انتہائی گمراہ ،بلکہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہے۔ یہاں یہ بات بھی وضاحت کے قابل ہے کہ ہم نے فتاوی کے سلسلہ میں خصوصاً یہ بھی اہتمام کیا ہے کہ جماعت
Flag Counter