Maktaba Wahhabi

243 - 933
شیح القراء قاری محمد طاہر رحیمی٭ کیا حدیث سبعۃ أحر ف متشابہات میں سے ہے؟ حدیث سبعۃ أحرف کے بارے میں متجدِّدین کے ایک طبقہ کا خیال ہے کہ یہ ’متشابہات‘ میں سے ہے، لہٰذا اس حدیث کی بنیادپرثابت ہونے والی قراءات کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ اس مسئلہ کے علمی جائزہ کے لیے ہم محقق عالم دین اور فن قراءات کے نامور استاد مولانا قاری طاہر رحیمی رحمہ اللہ کی زیر نظر تحریر کو ہدیہ قارئین کر رہے ہیں ، جس میں انہوں نے سبعۃ أحرف کے ضمن میں وارد شدہ متعدد روایات کو پانچ متنوع اقسام کے تحت جمع فرما دیا ہے، جس سے جہاں سبعۃ أحرف کے مفہوم میں موجود الجھنیں ختم ہوتی ہیں ، وہیں اس دعوی کی بھی تردید ہوجاتی ہے کہ یہ حدیث ’متشابہات‘ میں سے ہے۔ موصوف کی شخصیت کا امتیاز ہے کہ وہ علمی پختگی اور محدثانہ ذوق کے حامل تھے اور علم قراءات کے بارے میں اُردو دان طبقے کے لئے ان کی خدمات اس قدر عالیشان ہیں کہ انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ یاد رہے کہ مصنف کی یہ مفید تحریر حضرت مولانا عبد الشکور ترمذی رحمہ اللہ کی حالات زندگی پر مرتب شدہ کتاب ’حیات ترمذی‘ سے اخذ کی گئی ہے، جس کا اصل نام تو’ضیافت مدینہ‘ تھا، لیکن موضوع کی نوعیت کے اعتبار سے ہم اسے’کیا حدیث سبعۃ أحرف متشابہات میں سے ہے؟‘ کے عنوان سے شائع کررہے ہیں ۔ [ادارہ] درحقیقت سبعہ اَحرف کے متعلق پانچ طرح کی اَحادیث وارد ہوئی ہیں : اوّل:وہ اَحادیث جن میں سبعہ احرف بمعنی ’سبعہ معانی آیاتِ قرآنیہ‘ ہے،یہ وہ اَحادیث ہیں جن میں ’’أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف لکل آیۃ منہا ظہرٌ وبطنٌ ولکل حدٍّ مطلعٌ‘‘کے الفاظ وارد ہوئے ہیں (جیساکہ شرح السنۃ میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث مرفوعا مروی ہے بحوالہ مشکوٰۃ المصابیح:۱/ ۳۵ کتاب العلم الفصل الثانی)مقصد یہ ہے کہ ہر آیت کے سبعہ معانی ہیں : ۱۔ ظاہری لغوی معنیٰ ۲۔ باطنی تفسیری مقصودی معنی ۳۔ اَسرار ونکات ِبلاغت ۴۔ خواص وکیفیات ۵۔ فوائد ومعارف ۶۔ اَحکام مستنبطہ ۷۔ مسائل سلوک مستنبطہ جن میں سے بعض ظاہری ولغوی اور بعض باطنی تفسیری، اسرار،خواص،فوائد معارف وغیرہ ہیں ، پھر ظاہری وباطنی دونوں میں سے ہر ایک کے لئے اس کی حد تک ایک مقامِ ادراک اور آلۂ وذریعۂ
Flag Counter