علامہ علی محمد الضباع ٭ مترجم: محمد مصطفی راسخ ٭٭ جدید قواعد ِاملاء کے مطابق کتابت ِمصحف کی ممانعت زیر نظر مضمون مصر کے نامور محقق شیخ القراء علامہ علی محمد الضبَّـاع رحمہ اللہ کے عربی مقالات کا اردو ترجمہ ہے، جو انہوں نے مختلف لوگوں کی طرف سے کیے گئے سوالات کے جواب میں رقم فرمائے۔اس مضمون میں ان کے دو مقالات کا اُردو ترجمہ پیش خدمت ہے، جسے ہم نے ڈاکٹریاسر ابراہیم مزروعیd کی مرتب شدہ کتاب تنویر البصر فی جمع مقالات شیخ القراء بمصرسے منتخب کیا ہے۔ان دونوں مقالات میں سے پہلے مقالہ میں انہوں نے جدید قواعد املائیہ کے مطابق کتابتِ مصاحف کی ممانعت پر روشنی ڈالی ہے، جبکہ دوسرے مقالہ میں رسم عثمانی کے وجوب کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔صاحب مضمون کے علم قراءات میں نمایاں مقام اور موضوع کی افادیت کے پیش نظر مجلس التحقیق الاسلامی، لاہور کے فاضل رکن قاری محمد مصطفی راسخ نے ان قیمتی مقالہ جات کو اردو قالب میں ڈھال کر ہدیۂ قارئین کیا ہے۔(اِدارہ) یہ بحث جامعہ ازہر کی فتاویٰ کمیٹی کی رائے،اس موضوع پر مختلف جرائد میں مطبوع مضامین اور مختلف مشائخ کی طرف سے جامعہ ازہر کو بھیجی گئی علمی نصوص پر مشتمل ہے۔ بعض معاصرین کا خیال ہے کہ رسم قرآن کے بارے میں امام مالک رحمہ اللہ کے فتوے سے معلوم ہوتا ہے کہ ’’قرآن مجید کو جدید قواعد املائیہ کے مطابق لکھنا جائز ہے۔‘‘ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ امام مالک رحمہ اللہ کے فتوے سے قرآن مجید کوجدید قواعد املائیہ کے مطابق لکھنے کاجواز ثابت کرنے والے خطا پر ہیں ۔ انہوں نے ان کے فتوے کو سمجھنے میں غلطی کی ہے، کیونکہ قرآن کے ہجاء اور ضبط میں فرق ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ کا فتویٰ بھی دیگر علماء اُمت کی مانند ہی ہے کہ ہجاء القرآن کے رسم میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اتباع کرنا واجب ہے اور جواز کے بارے میں جوچند فتاویٰ جات منقول ہیں وہ ہجاء القرآن کی بجائے، ضبط [شکل اور نقطوں ] کے بارے میں ہیں ، اورضبط کی شرعی حیثیت کے بارے میں اہل علم کے تین اَقوا ل ہیں : ۱۔ مطلقاً ممانعت:یہ جمہور کا قول ہے۔ ۲۔ مطلقاً اباحت :یہ بعض کا قول ہے۔ ۳۔ کامل مصاحف میں ممانعت اور اجزاء میں اِباحت۔ تاکہ بچوں کو تعلیم دینا آسان ہوجائے۔ امام مالک رحمہ اللہ کی کلام کا بھی یہی مفہوم ہے اور اسی پر عمل ہے۔ |