Maktaba Wahhabi

106 - 933
فتاویٰ جات حافظ محمدمصطفی راسخ ٭ ائمہ اسلاف اور عرب مفتیان کے فتاویٰ اہل سنت والجماعت کے جلیل القدر ائمہ نے اپنے اپنے دور میں ورَثَۃ الأنبیاء ہونے کا پوراپورا حق ادا کیا ہے اور حق کی پورے طور پر وضاحت فرما ئی ہے۔ ایسے اہل علم، جنہوں نے حق کی خاطر اپنی جانوں کے نذرانے دیئے ہیں ، ان کی موجودگی میں کس طرح یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ عجم سے چند فتنہ پروروں نے اُٹھ کر قرآن کریم میں متنوع قراءات کے عنوان سے اس قدر تحریف کردی ہو اور ان کو اس طرح جاری کردیا ہو کہ آج مسلمان اُنہیں بطور قرآن قبول کئے ہوئے ہیں او ر نمازوں میں سرعام تلاوت کررہے ہیں ؟ یقیناً ایسی باتوں کا امر واقعہ ہونا تو دور کی بات ، ایساسوچنا بھی انتہائی کم عقلی کی بات ہے۔ ایسے لوگوں کو پوری امت پر ’گمراہی‘ کا الزام عائد کرنے کے بجائے اپنے ذہنی علاج کی فکر کرنی چاہئے۔ ہم ذیل میں آئمہ اسلاف اور معاصر عرب مفتیان کی نمائندہ شخصیات کے قراءات قرآنیہ سے متعلق فتاویٰ جات پیش کر رہے ہیں ۔ ان فتاوی کو مجلس تحقیق الاسلامی، لاہور کے فاضل رکن جناب قاری مصطفی راسخ حفظہ اللہ نے بڑی محنت سے جمع کیا ہے اور ان کا اردو زبان میں سلیس ترجمہ فرما دیاہے۔ [اِدارہ] سوال:شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان ’’ أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف‘‘ [صحیح البخاري:۴۹۹۲، صحیح مسلم:۸۲۰] کے بارے میں سوال کیا گیا کہ اس حدیث میں سبعہ سے کیا مراد ہے؟اور کیا امام عاصم رحمہ اللہ اور امام نافع رحمہ اللہ وغیرہ کی طرف منسوب یہ سات قراءات ،سبعہ احرف ہیں یا سبعہ احرف میں سے ایک حر ف ہیں ؟اور مصحف کے احتمالی خط میں قراء کرام کے اختلاف کا کیا سبب ہے ؟ اور کیا روایت اعمش اور روایت ابن محیصن جیسی قراءات شاذہ کے ساتھ قراءت کرنا جائز ہے؟اور اگر انکے ساتھ قراءات کرنا جائز ہے تو کیا ان کے ساتھ نماز پڑھنا بھی جائز ہے یا کہ نہیں ؟ جواب دے کر ماجور ہوں ۔ جواب: شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے جواب دیتے ہوئے فرمایا: یہ ایک مختلف فیہ سوال ہے جس میں فقہاء ،قراء ، محدثین، مفسرین اور اہل کلام سمیت متعدد علماء نے کلام کی ہے۔ اوراس پر مستقل کتابیں لکھی ہیں ، اس سلسلے کی آخری کتاب امام ابو محمد عبد الرحمن بن ابراہیم الشافعی ، المعروف بابن ابی شامہ رحمہ اللہ کی ہے۔اگر اس مسئلہ میں وارد تمام اقوال او ران کے دلائل کو ذکر کیا جائے تو جواب بہت طویل ہو جائے گا، جس کی یہاں گنجائش نہیں ہے، یہاں ہم صرف چند اہم نکات بیان کریں گے، جو مطلوب ہیں : اس امر پر اہل علم میں سے کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے کہ اس حدیث مبارکہ ’’ أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف‘‘ میں مذکور’سبعہ أحرف‘سے مراد مشہور’ سات قراءات‘ نہیں ہیں ،بلکہ ان سات قراءات کو سب سے
Flag Counter