Maktaba Wahhabi

788 - 933
کرنے کے بعد حفظ کیا، تجوید پڑھی اور درس نظامی کیاہے۔ کچھ عرصہ قبل جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ سے فارغ ہوکر آیا ہے اس وقت وہ سبعہ کررہا ہے اور میرے ساتھ پڑھا بھی رہا ہے۔ اس سے چھوٹا اویس ہے اس نے بھی پہلے مڈل کیا، پھر حفظ کے بعد تجوید پڑھی۔ اس وقت وہ ستیانہ بنگلہ میں تیسری کلاس میں پڑھ رہا ہے۔ چوتھا بیٹا اس وقت میٹرک کرچکاہے اور اب کسی کالج میں کوئی ٹیکنیکل کورس کررہا ہے۔ سب سے چھوٹی بیٹی نے اس دفعہ نویں کلاس کا امتحان دیا ہے۔ رشد: عمومی طور پر جو لوگ امت کو سنوارنے کا کام کرتے ہیں وہ بعض دفعہ اپنی اولاد پر توجہ کم دے پاتے ہیں ۔ آپ کے ساتھ کوئی ایسا مسئلہ تو نہیں پیش آیا؟ شیخ: شروع شروع میں عدم توجہی رہی ہے، لیکن اب میں اپنی اولاد کاپورا پورا خیال رکھنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ شروع شروع میں ، میں سات بجے پیدل چل کر مدرسہ میں پہنچ جاتا تھا۔ عربی کی کتابیں ، تجوید کی کتابیں اور سبعہ میں خود اکیلا پڑھاتا رہا ہوں پھر تین چار سال بعد جاکر میں نے عربی کا معاون رکھا تھا۔ رشد:جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ اور سعودیہ میں آپ کی تعلیمی قابلیت کیسی تھی؟ شیخ:میری تعلیمی حالت درمیانی تھی اور اس کی بھی ایک خاص وجہ تھی جسے حادثے کا نام دیا جاسکتا ہے وہ یہ کہ جب میں شیخ مرصفی رحمہ اللہ سے پہلے سال پڑھنا شرو ع کیا تو ایک رات شیخ عبدالرافع اور شیخ جعد ان سے ملنے کے لیے آئے۔ اصل میں شیخ مرصفی رحمہ اللہ کے بیٹے کا چھوٹا ساایکسیڈنٹ ہوا تھا ۔دونوں شیوخ اسی وجہ سے شیخ مرصفی رحمہ اللہ کوملنے آئے تھے۔ شیخ مرصفی رحمہ اللہ اسی وقت مجھے کہنے لگے: ’لک موت‘ پھر مجھ سے پوچھا کہ شیوخ کے پوچھنے پر تم انہیں کیا بتاؤ گے کہ ادھر بچے کا پتہ لینے آئے ہو یا مجھ سے پڑھتے ہو۔ میں نے کہا: میں تو سچ بولوں گا کہ آپ سے پڑھتا ہوں ۔ شیخ مرصفی رحمہ اللہ اندر کسی کام سے گئے تو شیخ عبدالرافع نے مجھ سے پوچھا کیا آپ شیخ صاحب سے پڑھتے ہیں ؟ میں نے اثبات میں جواب دیا۔پھر تین سال ان شیوخ نے جتنا مجھے تنگ کیا وہ قابل بیان نہیں ہے۔ رشد: اس کی کوئی خاص وجہ؟ شیخ: اس کی وجہ شیخ مرصفی رحمہ اللہ کے ساتھ حسد تھا۔ شیخ عبدالرازق کاشیخ مرصفی رحمہ اللہ کے ساتھ بہت زیادہ پیارتھا جبکہ عبدالرافع رضوان، شیخ سیبویہ سالم المحیصن اور شیخ جادو، شیخ مرصفی رحمہ اللہ کے ساتھ بہت حسد رکھتے تھے اور اس کی وجہ شیخ مرصفی رحمہ اللہ کی قابلیت تھی۔ ان کی بات میں بہت وزن ہوتا تھا۔اس کے بعد امتحانوں میں بھی وہ میرے نمبر عمداً کم لگاتے تھے۔ وہ لڑکے جوشاطبی میرے سے پڑھتے تھے، ان کے نمبر مجھ سے زیادہ ہوتے تھے۔ رشد: دوران ِتعلیم کس کھیل کا شوق تھا؟ شیخ: شروع سے لے کر آج تک میں کسی کھیل کی جانب راغب نہیں ہوا۔ رشد: آپ کے والدین حیات ہیں ؟ شیخ: نہیں ! میرے والدین وفات پاچکے ہیں ۔ رشد: آپ کی زندگی کی سب سے بڑی خواہش کیا ہے؟
Flag Counter