Maktaba Wahhabi

68 - 933
’’یعنی میں نے زہری رحمہ اللہ سے بڑھ کرکوئی عالم نہیں دیکھا۔ جب وہ ترغیب میں روایت کرتے ہیں تو کہتے: لایحسن إلا ھذا بس یہی صحیح ہے اور جب وہ قرآن وسنت کی بات کریں تو ان کی بات جامع ہوتی ہے۔‘‘ ۱۹۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ابن شہاب رحمہ اللہ مدینہ میں آئے اور ربیعہ کا ہاتھ پکڑ کر کمرے میں چلے گئے۔ عصر کے وقت جب کمرہ سے باہر نکلے تو وہ فرما رہے تھے کہ میں سمجھتا ہوں کہ مدینے میں ربیعہ جیسا کوئی عالم نہیں اور ربیعہ کہہ رہے تھے کہ: ما ظننت أن أحد أبلغ من العلم ما بلغ ابن شہاب ‘‘ ’’میں سمجھتا ہوں کہ کوئی شخص علمی میدان میں ابن شہاب رحمہ اللہ تک رسائی حاصل نہیں کرسکا۔‘‘ رضی اللہ عنہ عمرو بن دینار رحمہ اللہ دیر تک زہری رحمہ اللہ کے ساتھ بیٹھے رہے جب فارغ ہوئے تو فرمانے لگے: واللّٰہ مثل ھذا القرشی مارایت قط ’’یعنی بخدا میں نے اس قریشی جیسا کہ کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ ۲۰۔ امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام زہری رحمہ اللہ جب مدینہ منورہ آئے تو وہاں کا کوئی عالم ان کے جانے تک حدیث بیان کرنے کی جرأت نہیں کرتا تھا۔حالانکہ مدینہ میں ۷۰،۸۰ سالہ عمر رسیدہ مشائخ موجود تھے، لیکن ان شیوخ سے لوگ اس وقت علم حاصل نہیں کرتے تھے، بلکہ امام زہری رحمہ اللہ جو کہ عمر میں ان سے کم تھے ان کے ہاں طلباء کا اژدھام ہوا کرتا۔ ۲۱۔ہشام بن عبدالملک رحمہ اللہ نے ایک دفعہ امام زہری رحمہ اللہ کاامتحان لیناچاہااور ان سے درخواست کی کہ میرے لڑکے کے لیے علم لکھوا دیں تو امام زہری رحمہ اللہ نے کاتب کو بلایا اور چار سو احادیث لکھوائیں پھر ایک مہینہ کے بعد ہشام بن عبدالملک رحمہ اللہ نے کہا کہ اے ابوبکر!وہ کتاب ضائع ہوگئی ہے تو امام زہری رحمہ اللہ نے کاتب کو بلایااور پھر وہ چارسو اَحادیث لکھوادیں پھر ہشام رحمہ اللہ نے اس کتاب کا اور پہلی کاموازنہ کیاتو فما غادر حرفا ایک بھی حرف خلاف نہ پایا۔ ۲۲۔ ابوالزناد رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ہم تو صرف حلال و حرام کے مسائل لکھا کرتے تھے، لیکن ابن شہاب رحمہ اللہ ہرعلمی بات کو لکھ لیا کرتے تھے۔ جب ان سے کسی مسئلہ کی ضرورت پڑتی تو معلوم ہوتاکہ وہ اعلم الناس ہیں ۔ ۲۳۔ ابن عینیہ عمرو بن دینار رحمہ اللہ سے نقل کرتے ہیں ۔ ما رأیت انص للحدیث عن الزھری یعنی زہری رحمہ اللہ سے بڑھ کر حدیث کے متن کے بارے میں ،میں نے کسی کونہیں پایا۔ ۲۴۔ ابن مہدی وھیب بن خلاد رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ سمعت أیوب یقول ما رأیت أحدا أعلم من الزھری یعنی زہری رحمہ اللہ سے بڑا کوئی عالم نہیں ہے۔ ۲۵۔ عبدالرزاق معمر رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ ’’مارأیت مثل الزھری فی النص الذی ھو فیہ‘‘ میں نے زہری رحمہ اللہ کی طرح کسی کونہیں دیکھا جس طرح وہ اپنے فن میں ماہر تھے اور کوئی نہیں تھا۔ ۲۶۔ لیث جعفر بن ربیعہ رحمہ اللہ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے غراک بن مالک رحمہ اللہ کو کہاکہ اہل مدینہ میں سے سب سے زیادہ فقیہ کون ہے اور سعید بن مسیب، عروۃ، عبداللہ بن عبداللہ رحمہم اللہ کا نام ذکر کیا تو غراک رحمہ اللہ کہنے لگا وأعلمھم جمیعا ابن شہاب رحمہ اللہ ان تمام سے زیادہ عالم ابن شہاب رحمہ اللہ ہیں ۔ ۲۷۔ عجلی کہتے ہیں کہ روی عن ابن عمر نحوا من ثلاثۃ أحادیث یعنی امام زہری رحمہ اللہ نے ابن عمر رضی اللہ عنہ
Flag Counter