Maktaba Wahhabi

67 - 933
۱۰۔امام ذہبی ’تذکرۃ الحفاظ‘ میں لکھتے ہیں : ’’ھو أعلم الحفاظ الامام الحافظ الحجۃ‘‘ ’’یعنی وہ تمام حفاظ حدیث سے زیادہ عالم تھے۔ امام، حافظ اور حجت تھے۔‘‘ ۱۱۔امام مالک رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ امام زہری رحمہ اللہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے سند کے ساتھ احادیث بیان کیں ۔ جیسا کہ ابن عساکر رحمہ اللہ نے ولید بن مسلم رحمہ اللہ سے بیان کیا ہے کہ امام زہری رحمہ اللہ نے اہل شام سے فرمایاکہ: ’’یا أھل الشام مالی أری أحادیثکم لیس لہا أزمۃ ولا خطم‘‘ ’’یعنی آپ جو حدیثیں بیان کرتے ہیں ، ان کی نوعیت تویوں ہے کہ نہ ان کی کوئی نکیل ہے، نہ لگام۔ تو اس دن اہل شام نے اسانید کو لازم کرلیا۔‘‘ ۱۲۔ ابن حاتم نے اپنی کتاب ’الجرح والتعدیل‘ اور حافظ ابن عساکر رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’التاریخ‘میں ذکر کیا ہے کہ عمرو بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے اپنے درباریوں سے کہا: ’’کیا تم ابن شہاب رحمہ اللہ کے پاس جاؤ گے تو انہوں نے جواب دیا: ہاں تو پھر عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے کہا کہ جاؤ کیونکہ ان سے بڑھ کرسنت کا کوئی عالم باقی نہیں رہا۔‘‘ معمر کہتے ہیں : ’’حالانکہ حسن بصری رحمہ اللہ اور ان جیسے اوربھی علماء اس وقت حیات تھے۔‘‘ ۱۳۔علی بن مدینی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ حجاز میں ثقہ لوگوں کا علم زہری رحمہ اللہ اور عمرو بن دینار رحمہ اللہ پر منحصر ہے۔بصرہ میں قتادہ اور یحییٰ بن ابی کثیرپر اور کوفہ میں ابواسحاق اور اعمش رحمہم اللہ پر۔ ۱۴۔ عمرو بن دینار رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ما رأیت انص والبصر بالحدیث من الزھری‘‘ ’’یعنی میں نے حدیث کی عبارت اور فہم کے بارے میں زہری رحمہ اللہ سے بڑھ کر کسی کو نہیں دیکھا۔‘‘ ۱۵۔ایوب رحمہ اللہ نے سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ سے کہا کہ زہری رحمہ اللہ کے بعد اہل حجاز کا سب سے بڑا عالم یحییٰ بن بکیر رحمہ اللہ ہے تو سفیان کہنے لگے: ’’لم یکن فی الناس احد اعلم بالسنۃ من الزھری‘‘ ’’یعنی لوگوں میں زہری رحمہ اللہ سے بڑھ کر سنت کا کوئی عالم ہے ہی نہیں ۔‘‘ ۱۶۔ مکحول رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ : ’’ما بقی علی ظہرھا اعلم بسنۃ ماضیۃ من الزھری‘‘ ’’یعنی زہری رحمہ اللہ سے بڑھ کر کوئی بھی سنت ماضیہ کا عالم نہیں رہا۔‘‘ ۱۷۔ یحییٰ بن سعید رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ : ’’ما بقی عند أحد من العلم ما بقی عند ابن شہاب‘‘ ’’یعنی کسی کے پاس وہ علم نہیں رہا جو ابن شہاب رحمہ اللہ کے پاس ہے۔‘‘ ۱۸۔ امام ذہبی رحمہ اللہ اپنی کتاب’تذکرۃ الحفاظ‘میں اور حافظ ابن عساکر رحمہ اللہ اپنی کتاب ’التاریخ‘میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ لیث بن سعد رحمہ اللہ نے کہا: ’’ما رأیت عالما قط أجمع من الزھری‘‘
Flag Counter