Maktaba Wahhabi

661 - 933
’’یعنی کیا مصحف کی کتابت کے دوران رسمِ عثمانی کی اتباع واجب ہے ؟کیا کسی ضرورت کے تحت اس کی مخالف جائز ہے؟ مثلاً:کلمہ(ء اتٰن)مصحف ِعثمانی میں نون کے بعد بغیر یاء کے لکھا ہے۔ اسی طرح دیگر کلمات مثلاً:(الأعلام) و(الأحلام) و(الأقلام)و(الأزلام)و(الأولاد)وغیرہ بعض مصاحف میں الف کے بعد لام کے حذف کے ساتھ مرسوم ہیں ۔‘‘ اس کے علاوہ سائل نے ،محولہ بالا الفاظِ قرآنی میں الف کے بارے میں یہ وضاحت پیش کی کہ روسی شہر پیٹرزبرگ(بترسبورج) کے’ مکتبۂ امبراطوریہ‘ میں محفوظ مصحف ِعثمانی میں اِن تمام الفاظ(الأعلام)،(الأحلام)،(الأقلام)،(الأزلام)اور(الأولاد) میں ’الف‘ محذوف ہیں ۔(۶۹) امام محمد رشید رضا رحمہ اللہ نے پانچ نکات پر مشتمل جو جواب صادر فرمایا اس کو من وعن پیش کیا جاتا ہے: (۱) أن الاسلام یمتاز علی جمیع الادیان بحفظ أصلہ منذ الصدر الأول،وأن التابعین وتابعیہم وائمۃ العلم أحسنوا باتّباع الصحابۃ فی رسم المصحف، وعدم تجویز الکتابتہ بما استحدث الناس من فنّ الرسم ،وإن کان أرقی مما کان علیہ الصحابۃ، إذ لو فعلوا لجاز أن یحدث اشتباہ فی بعض الکلمات باختلاف رسمہا وجہل أصلہا۔ (ب) وأن الاتباع فی رسم المصحف یفید مزید ثقۃ واطمئنان فی حفظہ کما ہو،وفی إبعاد الشُبہات أن تحوم حولہ،وفی حفظ شیء من تاریخ الملّۃ وسلف الأمۃ کما ہو۔ (ج) وأنہ ــ کنصّ الفتویٰ ــ لو کان لمثل الأمۃ الإنکلیزیۃ ہذا الأثر لما استبدلت بہ ملک کسری وقیصر، ولا أسطول الألمان الجدید الذی ہو شغلہا الشاغل الیوم۔ (د) وأن ما احتج بہ العز بن عبد السلام لما رآہ من(عدم جواز کتابۃ المصاحف الآن علی المرسوم الاول خشیۃ الالتباس،ولئلا یوقع فی تغییر من الجہّال) لیس بشئ،لأن الاتباع إذا لم یکن واجباً فی الأصل ــ وھو ما لا ینکرہ ــ فترک الناس لہ لا یجعلہ حرامًا أو غیر جائز لما ذکرہ من الالتباس۔ (ھ)وأن الحلّ لکل العُقد فی مشکلات الرسم التی تواجہ السائل ہو فی الرجوع إلی طبعۃ المصحف الصّادرۃ فی سنۃ ۱۳۰۸ھ۔ من مطبعۃ محمد أبی زید بمصر،فقد توقف علی تصحیح ہذہ الطبعۃ وضبطہا الشیخ رضوان بن محمد المخلانی أحد علماء ہذا الشأن وصاحب المصنفات فیہ،والذی وضع للطبعۃ مقدمۃ شارحۃ ونافعۃ‘‘(۷۰) رسمِ مصحف کے متعلق ،ابو الخطب رحمہ اللہ کی تصنیف ’الفرقان‘ کے سلسلہ میں صفر ۱۳۶۸ھ کے مجلہ الازہر۱۹۳۷ء میں صادر ہونے والے مصری فتویٰ میں حسب ِذیل الفاظ بھی تھے: ’’أن المصاحف ۔ وخاصۃ فی العصر الحدیث۔ مضبوطۃ بالشکل التام، ومذیلۃ ببیانات إرشادیۃ تیسّر للنّاس إلی حدّ ما قراءۃ الکلمات المخالفۃ فی رسمہا للإملاء العادیّ، ثم إن رسم المصحف العثمانی لا یخالف قواعد الإملاء المعروفۃ إلا فی کلمات لا
Flag Counter