Maktaba Wahhabi

659 - 933
واجب الاتباع لأنہ سبیل المومنین،قال تعالیٰ: ﴿وَمَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَہُ الْہُدیٰ وَیَتَّبِعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّہٖ مَا تَوَلّٰی وَنُصْلِہٖ جَہَنَّمَ وَسَائَ تْ مَصِیرًا﴾(۴) للرسم العثمانی فوائد مہمۃ،ومزایا کثیرۃ،خاصۃ أنہ یحوی علی القراءات المختلفۃ،والأحرف المنزلۃ، ففي مخالفتہ تضیع لتلک الفوائد وإہمال لہا‘‘(۶۳) یعنی جمہور کا مذہب ِالتزام راجح ہے اس کی حسب ِذیل وجوہ ہیں : اَولاً:کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تقرر کے باعث صحابہ کرام نے اسی رسم میں قرآن مجید کی کتابت کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اتباع اُمت پر واجب ہے۔ ثانیاً: اسی رسم پرعہدخلفاء میں جماعت صحابہ کااجماع منعقد ہوا،کسی ایک صحابی سے بھی اس کی مخالفت منقول نہیں ۔ چنانچہ خلفاء راشدین کا اتباع بھی امت پر واجب ہے، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’تم پر میری اور میرے بعد میرے خلفاء ِراشدین مہدیین کی سنت لاز م ہے‘‘۔ ثالثاً: زمانۂ تابعین سے اُمت کا اسی رسم پر اجماع ہے۔اُمت کا اجماع حجت ِشرعی اورمسلمانوں کیلئے واجب العمل ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:کہ جس نے ہدایت واضح ہونے کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی اور مومنین کے راستے سے ہٹ کر چلاتو ہم اس کو اسی طرف پھیر دیں گے اور اس کو جہنم میں ڈالیں گے اور وہ برا ٹھکانہ ہے۔ رابعاً: رسمِ عثمانی میں بہت سے اہم فوائد شامل ہیں خصوصاً یہ کہ رسمِ عثمانی میں مختلف قراءات اور منزل من اللہ حروف شامل ہو سکتے ہیں ۔ اس رسم کی مخالفت سے یہ تمام فوائدمتروک ہو جاتے ہیں ۔ التزامِ رسمِ عثمانی کی وضاحت کرتے ہوئے علامہ کردی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : ’’فخلاصۃ ما تقدم أن الواجب علینا اتباع رسما المصحف العثماني وتقلید أئمۃ القراءات خصوصاً علماء الرسم منہم ، والرجوع إلی دواوینہم العظام کالمقنع لأبی عمرو الدانی والعقیلۃ للشاطبی، فإن ائمۃ القراءات المتقدمین قد حصروا مرسوم القرآن الکریم کلمۃ کلمۃ علی ہیئۃ ما کتبہ الصحابۃ فی المصاحف العثمانیۃ، ونقلوا ذلک بالسند المتصل عن الثقات العدول الذین شاہدوا تلک المصاحف‘‘ (۶۴) ’’یعنی ہماری گزشتہ بحث کا خلاصہ یہ ہے کہ رسمِ مصحفِ عثمانی کے ساتھ ساتھ ائمۂِ قراءات خصوصاً علماء ِرسم کا اتباع ہم پر واجب ہے۔ ہمارے لیے ضروری ہے کہ اس معاملہ میں ہم ان کی عظیم تصانیف کی طرف رجوع کریں جیسے علامہ دانی رحمہ اللہ کی المقنع اور علامہ شاطبی رحمہ اللہ کی تصنیف العقیلہ وغیرہ۔بے شک متقدمین ائمہ قراءات نے قرآنی کلمات میں سے ایک ایک کلمہ کارسم اور اس کے احکام بیان کیے ہیں جیسا کہ صحابہ کرام نے مصاحف ِعثمانیہ میں اِن کلمات کو کتابت فرمایا۔ مزید برآں قر ّاء نے ثقہ وعادل اور مصاحف ِعثمانیہ کے عینی شاہدین سے سندِ متصل کے ساتھ اِس رسم کو نقل فرمایا ۔‘‘ فقہاء اور مفسرین کے علاوہ اہلِ لغت نے بھی ہمیشہ رسمِ عثمانی کے التزام کو اختیار کیا ہے اور اسی کا حکم دیا ہے ۔ ڈاکٹرلبیب السعید رحمہ اللہ نے ’دار الکتب والوثائق القومیۃ قاہرہ‘ میں موجودعلامہ ابو البقاء العکبری رحمہ اللہ کے مخطوط ’اللباب فی علل البناء والإعراب‘کے ورق:۳۰ سے اُن کا ایک اقتباس نقل کیا ہے کہ اہلِ لغت
Flag Counter