Maktaba Wahhabi

68 - 243
میں نے تمھیں اس سے منع نہیں کیا؟ ‘‘ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دھمکایا تو آپ نے بھی اسے جھڑکا اور سخت الفاظ کہے۔ وہ کہنے لگا: اے محمد) صلی اللہ علیہ وسلم (! تم مجھے کس چیز سے ڈراتے ہو؟ اللہ کی قسم! اس پوری وادی میں میرے حمایتی بہت زیادہ ہیں۔ اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں: ﴿ فَلْيَدْعُ نَادِيَهُ ، سَنَدْعُ الزَّبَانِيَةَ﴾ ’’ چاہیے کہ وہ اپنے مددگار دوستوں کو بلائے، ہم بھی سخت جان فرشتوں کو بلائیں گے۔‘‘ [1] سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: اگر وہ اپنے لوگوں کو بلاتا تو فرشتے اس پر عذاب کے کوڑے برساتے۔ امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [2] سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ابو جہل نے کہا: کیا محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)تمھارے سامنے سجدہ کرتا ہے؟ کفار نے کہا: ہاں۔ اس نے کہا: مجھے لات وعزی کی قسم! اگر میں نے اسے نماز پڑھتے دیکھ لیا تو اس کی گردن پر پاؤں رکھوں گا۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بری نیت سے بڑھا تو اچانک وہ ایڑیوں کے بل بھاگتا ہوا واپس آیا۔ وہ بری طرح ہانپ رہا تھا، اس سے پوچھا گیا کہ تجھے کیا ہو گیا ہے؟ اس نے کہا: میرے اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم)کے درمیان آگ کی بہت بڑی خندق بن گئی تھی، وہ ایک دہشت ناک منظر تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر وہ میرے قریب آتا تو فرشتے اس کا پِتا پانی کر دیتے۔‘‘ [3] اس وقت اللہ تعالیٰ نے یہ آیات نازل فرمائیں:
Flag Counter