Maktaba Wahhabi

105 - 243
آثار و اسباق مذکورہ بالا سطور میں آپ نے پڑھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بہت زیادہ کوشش کے باوجود ابو طالب نے کلمۂ توحید کا اقرار نہیں کیا۔ وہ زندگی بھر اپنے باپ دادا ہی کے دین پر قائم رہے، حالانکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بہترین معاون تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مکمل دفاع کرتے رہے تھے۔ کیا اس توقف کا سبب یہ تھا کہ ابو طالب اپنے بھتیجے کی دعوت و تبلیغ کو باطل تصور کرتے تھے جس کا کوئی فائدہ نہ تھا؟ یا وہ نعوذ باللہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو سچا نہیں جانتے تھے؟ سیرت و تاریخ کا قاری اس امر کو محال تصور کرتا ہے کہ ابو طالب جیسا شخص محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سچائی میں شک کرے گا۔ کیونکہ ابو طالب ہی وہ شخص ہیں جنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بچپن اور آپ کی جوانی کو سب لوگو ں سے زیادہ قریب سے دیکھا، پھر انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بچپن اور جوانی میں (قبل از نبوت) ظاہر ہونے والے بہت سارے معجزات اور نشانیاں بھی دیکھی تھیں، اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بچپن ہی میں آپ سے رونما ہونے والی ایسی برکات کا مشاہدہ کر چکے تھے جن کے ہوتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت کے بارے میں اگر کسی کے دل میں ذرہ برابر بھی شک کا شائبہ ہوتا تو وہ دور ہوجاتا۔
Flag Counter