Maktaba Wahhabi

43 - 243
ابو جہل (عمر و بن ہشام) ابوجہل کمزور مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے والا بد بخت تھا۔ یہ مکہ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا دشمن تھا۔ اس میں فرعونیت پائی جاتی تھی۔اس کے ظلم و ستم اور تکبر کی و جہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اس امت کا فرعون قرار دیا ہے۔[1] سیدنا بلال رضی اللہ عنہ اور ان جیسے کمزور مسلمانوں پر پتھر اور کوڑے برسانے والا یہی شقی القلب انسان تھا۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جوف کعبہ میں نماز پڑھنے سے روکا تھا۔ یہی خبیث تھا جو دعوت اسلام اور اس کے حاملین کا مذاق اڑایا کرتا تھا۔ دارالندوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قتل کا منصوبہ گھڑنے والا بھی یہی خونخوار تھا۔ اس کا نام عمرو بن ہشام بن مغیرہ تھا۔ کنیت ابو الحکم تھی۔ اس کے ظلم و ستم، جاہلانہ اور جارحانہ طرزِ عمل کی و جہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی کنیت ابوجہل رکھ دی۔ ماں کا لقب حنظلیہ اور نام اسماء بنت مخربہ بن جندل بن أبیر بن نہشل بن دارم بن مالک بن حنظلہ تھا۔ اس کے بھائی کا نام حارث بن ہشام بن مغیرہ تھا۔ غزوۂ بدر میں جب ابو جہل کو
Flag Counter