Maktaba Wahhabi

177 - 243
امیہ بن خلف کی قتل گاہ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ امیہ بن خلف مکہ مکرمہ میں میرا دوست تھا۔ اس وقت میرا نام ’’عبد عمرو‘‘ تھا، جب میں مسلمان ہو گیا تو میں نے اپنا نام عبدالرحمن رکھ لیا، امیہ مکہ مکرمہ میں مجھ سے ملتا تو کہتا: اے عبد عمرو! کیا تم نے اپنے اس نام سے اعراض کر لیا ہے جو تمھارے باپ نے پسند کیا تھا؟ تو میں کہہ دیتا: جی ہاں۔ وہ کہتا کہ میں کسی رحمن کو نہیں جانتا، لہٰذا تم میرے اور اپنے درمیان کوئی نیا نام رکھ لو جس کے ذریعے میں تمھیں مخاطب کیا کروں۔ اس لیے کہ میں تم کو تمھارے پہلے نام سے پکاروں گا تو تم مجھے جواب نہیں دو گے جبکہ میں تمھیں اس نام سے نہیں پکار سکتا جسے میں نہیں جانتا۔ عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ امیہ جب بھی مجھے ’’یا عبد عمرو‘‘ کہہ کر بلاتا تو میں اسے کوئی جواب نہیں دیتا تھا۔ میں نے ایک دن اسے کہا کہ تم کوئی مناسب سا نام تجویز کر لو جس سے مجھے مخاطب کر سکو۔ وہ کہنے لگا کہ تمھیں ’’عبدالٰہ‘‘ کے نام سے پکارا کروں گا۔ میں نے کہا: بالکل ٹھیک ہے۔ پھر جب بھی اس کے پاس سے گزرتا تو وہ مجھے یا عبدالٰہ! کہہ کر بلاتا، پھر میں اسے جواب بھی دیتا اور اس کے ساتھ بات چیت بھی کرتا تھا۔
Flag Counter