Maktaba Wahhabi

235 - 243
نضر بن حارث قصص و لطائف کا ماہر یہ ان بد نصیب لوگوں میں سے تھا جس نے دعوت اسلام کو ابتدا ہی میں رد کر دیا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے والوں کی تاک میں رہتا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کے دل پر مہر لگا دی، اسی و جہ سے اس نے حق کی طرف ہدایت نہیں پائی اور وہ حق قبول نہ کر سکا۔ اس کی بصیرت کو چھین لیا گیا۔ تو یہ اس نور ہدایت کی جستجو نہ کر سکا جس نے اس کے ارد گرد کے تمام ماحول کو اپنی روشنیوں سے بھر دیا تھا اور دور دور تک اپنا اجالا پھیلا دیا تھا۔ یہ مکہ کے مالداروں اور وڈیروں میں سے ایک تھا۔ اس نے اپنے مال اور جاہ و جلال کو محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں کو عبرتناک سزائیں دینے کے لیے استعمال کیا کیونکہ وہ اس کے ذریعے انھیں ان کے دین سے روکنا چاہتا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو حبشہ کی طرف ہجرت کرنے کی اجازت دے دی اور بعض صحابہ حبشہ کی طرف چلے گئے تو انھیں اس بات پر بڑا غصہ آیا کہ مومنوں کا ایک چھوٹا سا گروہ ان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے۔ چنانچہ وہ اسی سلسلے میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھیوں کے بارے میں مشورہ کرنے
Flag Counter