Maktaba Wahhabi

65 - 243
سببِ نزول ایک دن دارالندوہ میں قریشی زعماء جمع ہوئے اور انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلوا بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا پیغام سنتے ہی ان کی مجلس میں تشریف لے گئے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خیال یہ تھا کہ شاید میری بات ان کی عقل میں آ گئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیشہ ان کی ہدایت اور بھلائی کے حریص رہتے تھے۔ ان کا مشقت میں پڑنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر گراں گزرتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم آئے اور ان کے ساتھ بیٹھ گئے۔ قریشیوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ نشانیوں اور ایسے دلائل کا مطالبہ کیا جو اللہ تعالیٰ کی ذات کے ساتھ خاص ہیں جیسا کہ قرآن پاک میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے: ﴿ وَقَالُوا لَنْ نُؤْمِنَ لَكَ حَتَّى تَفْجُرَ لَنَا مِنَ الْأَرْضِ يَنْبُوعًا ، أَوْ تَكُونَ لَكَ جَنَّةٌ مِنْ نَخِيلٍ وَعِنَبٍ فَتُفَجِّرَ الْأَنْهَارَ خِلَالَهَا تَفْجِيرًا ، أَوْ تُسْقِطَ السَّمَاءَ كَمَا زَعَمْتَ عَلَيْنَا كِسَفًا أَوْ تَأْتِيَ بِاللّٰهِ وَالْمَلَائِكَةِ قَبِيلًا ، أَوْ يَكُونَ لَكَ بَيْتٌ مِنْ زُخْرُفٍ أَوْ تَرْقَى فِي السَّمَاءِ وَلَنْ نُؤْمِنَ لِرُقِيِّكَ حَتَّى تُنَزِّلَ عَلَيْنَا كِتَابًا نَقْرَؤُهُ قُلْ سُبْحَانَ رَبِّي هَلْ كُنْتُ إِلَّا بَشَرًا رَسُولًا﴾ ’’اور وہ کہتے ہم تو کبھی تیری بات ماننے والے نہیں جب تک تو ہمارے لیے ایک پانی کا چشمہ زمین سے نہ بہائے۔ یا تیرا ایک باغ ہو کھجوروں کا اور انگور کا
Flag Counter