Maktaba Wahhabi

223 - 243
منافقوں کی نشانیاں علمائے لغت کہتے ہیں کہ منافق کو منافق کہنے کی و جہ یہ ہے کہ وہ اس حقیقت کے برعکس چیز ظاہر کرتا ہے جسے وہ اپنے دل میں چھپائے ہوئے ہوتا ہے۔ چوہے کے ساتھ تشبیہ دیتے ہوئے جس کا بل ہوتا ہے، اسے ’’نافقاء‘‘ یا ’’قاصعا‘‘ کہا جاتا ہے، اس لیے کہ یہ زمین کو پھاڑتا ہے یہاں تک کہ جب زمین کے اوپر والے حصے تک پہنچتا ہے تو مٹی کو بکھیر دیتا ہے۔ پھر جب اس کو کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے تو وہ مٹی کو اپنے سر سے ہٹا دیتا ہے اور بھاگ نکلتا ہے۔ اس کا بل ظاہر میں مٹی اور حقیقت میں گڑھا ہوتا ہے۔ یہی حال منافق کا ہے کہ وہ ظاہر میں مؤمن اور حقیقت میں کافر ہوتا ہے۔ انسانی تاریخ میں بعض افراد ایسے بھی چلے آ رہے ہیں کہ نفاق ان کی صفتِ لازم ہوتی ہے، ان کے ساتھی اصلاح اور بھلائی کی راہوں میں رکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں لیکن بڑے بڑے گناہوں اور سرکشی کے کام کرنے کے لیے آپس میں قرعہ ڈالتے ہیں کہ یہ کام بھی میں ہی انجام دوں گا۔ منافق ہی کی ایسی صفات اور علامات ہوتی ہیں جو اس کے نفاق پر دلالت کرتی ہیں، اس کے نفاق کو ظاہر کرتی ہیں اور اس کی اصل حقیقت عیاں کر دیتی ہیں۔
Flag Counter