Maktaba Wahhabi

149 - 222
ہلال رضی اللہ عنہ نے بڑے اعتماد سے کہا: اللہ کی قسم! اللہ مجھے عذاب نہیں دے گا۔ جیسے اس نے مجھے کوڑوں کی سزا سے بچایا ہے، اسی طرح وہ مجھے آخرت کا عذاب بھی نہیں دے گا۔ بالآخر انھوں نے پانچویں قسم اس طرح اٹھائی کہ اگر میں جھوٹا ہوا تو مجھ پر اللہ کی لعنت ہو۔ اب عورت سے کہا گیا: تو بھی اللہ کے نام کی چار قسمیں اٹھا کہ میرا خاوند جھوٹا ہے۔ پانچویں قسم کے موقع پر اسے بھی سمجھایا گیا کہ اللہ سے ڈر جا کیونکہ دنیا کی سزا (اور رسوائی) آخرت کے عذاب (اور رسوائی) کے مقابلے میں بہت ہلکی ہے، نیز اس پانچویں قسم سے تو اللہ کے عذاب اور غضب سے بچ نہیں سکے گی۔ یہ سن کر ایک مرتبہ تو وہ عورت ہچکچائی اور اپنے گناہ کا اعتراف کرنا چاہا، پھر کہنے لگی: اللہ کی قسم! میں اپنی قوم کو رسوا نہیں کراؤں گی، ان کی ناک کبھی نہیں کٹواؤں گی۔ اس کے بعد پانچویں قسم بھی اٹھالی کہ اگر میرا خاوند سچا ہے تو مجھ پر اللہ کا غضب ہو۔ [1] لعان کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں کو الگ الگ کردیا، نیز حکم دیا کہ (غلط کاری کی وجہ سے پیدا ہونے والے) بچے کی نسبت باپ کی طرف نہ کی جائے۔ یہ بھی حکم دیا کہ بچے پر کسی قسم کی تہمت نہ لگائی جائے۔ جس نے اس بچے پر تہمت لگائی اسے سزا ملے گی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک حکم یہ بھی دیا کہ اب اس عورت کی رہائش اور خوراک وغیرہ اس کے سابقہ خاوند کے ذمے نہیں کیونکہ یہ جدائی طلاق یا وفات کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ یہ فسخ نکاح ہے۔ ہلال رضی اللہ عنہ کے اعتماد اور حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter