Maktaba Wahhabi

161 - 222
کوئی واضح دلیل لائے۔ ابھی وہ کوئی زیادہ دیر نہیں ٹھہرے تھے کہ (ہدہد آگیا اور) اس نے کہا: میں نے (وہ کچھ) جان لیا ہے جس کے بارے میں آپ نہیں جانتے، اور میں آپ کے پاس ’’سبا‘‘ سے ایک سچی خبر لایا ہوں۔ بلاشبہ میں نے دیکھا کہ ایک عورت ان پر حکومت کرتی ہے اور اسے (ضرورت کی) ہر چیز عطا کی گئی ہے اوراس کا تخت عظیم الشان ہے۔ میں نے اسے اور اس کی قوم کو دیکھا کہ وہ اللہ کے سوا سورج کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال ان کے لیے پرکشش بنادیے ہیں، پھر انھیں راہ ( حق) سے روک دیا ہے، چنانچہ وہ ہدایت نہیں پاتے۔‘‘ [1] پورا قصہ قرآن کی اس آیت تک ہے: ﴿ قِيلَ لَهَا ادْخُلِي الصَّرْحَ فَلَمَّا رَأَتْهُ حَسِبَتْهُ لُجَّةً وَكَشَفَتْ عَنْ سَاقَيْهَا قَالَ إِنَّهُ صَرْحٌ مُمَرَّدٌ مِنْ قَوَارِيرَ قَالَتْ رَبِّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي وَأَسْلَمْتُ مَعَ سُلَيْمَانَ للّٰهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ﴾ ’’اس سے کہا گیا: تو محل میں داخل ہوجا، پھر جب اس نے اس کو دیکھا تو اسے گہرا پانی سمجھا اور اپنی دونوں پنڈلیوں سے (کپڑا) اٹھا لیا،سلیمان علیہ السلام نے کہا: بلاشبہ یہ تو شیشوں سے جڑا صاف محل ہے۔ اس نے کہا:اے میرے رب ! بے شک (اب تک سورج کی عبادت کرکے) میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا، اور (اب) میں سلیمان علیہ السلام کے ساتھ اللہ رب العالمین کی فرماں بردار ہوگئی ہوں۔‘‘ [2] اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ بارگاہِ نبوی میں اشعث رضی اللہ عنہ کے بچپن اور جوانی کے حالات تاریخ نے محفوظ نہیں کیے۔ ان کے اس
Flag Counter