Maktaba Wahhabi

177 - 222
فوائد و اسباق یہ خارجی کون لوگ ہیں جن سے علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ نے جنگ کی اور اس جنگ میں سیدنا اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ نے بھی خارجیوں کے خلاف علی رضی اللہ عنہ کا ساتھ دیا تھا۔ اسلام کے اندر رونما ہونے والے مختلف فرقوں پر تحقیق و تصنیف کرنے والے تقریباً اس بات پر متفق ہیں کہ اسلام میں پہلا خارجی شخص یزید بن عاصم المحاذی تھا۔ یہ جنگ صفین میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کے لشکر میں شامل تھا۔ جب اس نے دیکھا کہ دونوں فریقوں نے دو منصفوں کے فیصلے پر اتفاق کرکے جنگ بندی کردی ہے تو یہ اپنے گھوڑے پر بیٹھا اور معاویہ رضی اللہ عنہ کے لشکر پر شب خون مارا اور ان کا ایک آدمی قتل کردیا، پھر بآواز بلند کہنے لگا: لوگو! سن لو، میں علی اور معاویہ رضی اللہ عنہما سے الگ ہوتا ہوں، نیز ان کے ثالثوں سے بھی براء ت کا اعلان کرتا ہوں۔ پھر اس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے گروہ سے لڑائی شروع کردی، چنانچہ ہمذان قبیلے کے لوگ آگے بڑھے اور اسے قتل کردیا۔ اس کے قتل کے بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ یزید بن عاصم کے گروہ کے پاس آئے اور ان سے کہا: تم لوگ مجھ سے کیا انتقام لینا چاہتے ہو؟ خارجیوں نے کہا: ہمارا آپ سے پہلا انتقام یہ ہے کہ جنگ جمل ہم نے آپ کی قیادت میں لڑی۔ جب جمل (اونٹ) والے (مراد حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا گروہ) شکست کھا گئے تو آپ نے اس لشکر کا مال جو ہمارے
Flag Counter