سیدنا اشعث بن قیس رضی اللہ عنہ اشعث بن قیس بن معدی کرب بن معاویہ رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو محمد تھی۔ یہ ’’عرف النار‘‘ کے لقب سے پکارے جاتے تھے۔ یمن کے علاقے میں پلے بڑھے۔ تاریخ میں اس علاقے کو نمایاں مقام حاصل ہے۔ اسی علاقے کی فضاؤں میں حضرت سلیمان علیہ السلام کے ایک درباری ہدہد نے چکر کاٹے تھے۔ اللہ کے نبی سلیمان علیہ السلام کے خط نے اسی علاقے کی فضائیں طے کی تھیں۔ یہاں کی ملکہ بلقیس حضرت سلیمان علیہ السلام پر ایمان لائی اور ان کی اطاعت قبول کرلی۔ اس قصے کو قرآن کریم نہایت خوبصورت پیرائے میں بیان کرتا ہے: ﴿ وَتَفَقَّدَ الطَّيْرَ فَقَالَ مَا لِيَ لَا أَرَى الْهُدْهُدَ أَمْ كَانَ مِنَ الْغَائِبِينَ، لَأُعَذِّبَنَّهُ عَذَابًا شَدِيدًا أَوْ لَأَذْبَحَنَّهُ أَوْ لَيَأْتِيَنِّي بِسُلْطَانٍ مُبِينٍ ، فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطْتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِنْ سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ ، إِنِّي وَجَدْتُ امْرَأَةً تَمْلِكُهُمْ وَأُوتِيَتْ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ وَلَهَا عَرْشٌ عَظِيمٌ ، وَجَدْتُهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِنْ دُونِ اللّٰهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ ﴾ ’’اور سلیمان علیہ السلام نے پرندوں کا جائزہ لیا تو کہا: کیا بات ہے کہ میں ہدہد کو نہیں دیکھ رہا ہوں (کیا وہ موجود ہے) یا وہ غیر حاضروں میں ہے۔ (یہی بات ہے تو) میں اسے ضرور سخت سزا دوں گا، یا اسے ذبح ہی کردوں گا یا وہ میرے پاس |