Maktaba Wahhabi

223 - 222
آیات کی شاذ نزول سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فرماتے ہیں: ایک شخص، جنھیں مرثد بن ابو مرثد رضی اللہ عنہما کہا جاتا تھا، مکہ سے مسلمان قیدی اٹھا کر مدینہ لایا کرتے تھے۔ وہ کہتے ہیں: مکہ میں عناق نام کی ایک بدکار عورت رہتی تھی۔ قبل از اسلام مجھ سے اس کی دوستی تھی۔ ایک مرتبہ میں نے مکہ میں کسی مسلمان قیدی سے وعدہ کیا کہ میں اسے لینے آؤں گا۔ میں وعدے کے مطابق مکہ آیا اور چاندنی رات میں ایک دیوار کے سائے میں کھڑا تھا کہ عناق آگئی۔ دیوار کے ساتھ سایہ محسوس کرکے ذرا قریب ہوئی تو اس نے مجھے پہچان لیا اور کہا: مرثد ہو؟ میں نے جواب دیا: ہاں، مرثد ہوں۔ عناق نے کہا: مرحبا، خوش آمدید، آؤ اور رات میرے ساتھ بسر کرو۔ میں نے کہا: عناق! اللہ تعالیٰ نے زنا حرام قرار دیا ہے۔ یہ سن کر اس نے شور مچادیا: مکہ والو! یہ شخص تمھارے قیدی اٹھاتا ہے۔ میں نے وہاں سے دوڑ لگادی تو میرے پیچھے آٹھ آدمی لگ گئے۔ میں خندمہ کے پہاڑوں کی طرف بھاگنے لگا۔ بھاگتے بھاگتے میں ایک غار یا گڑھے میں داخل ہو گیا۔ وہ بھی میرے پیچھے پہنچ گئے تھے۔ اللہ نے انھیں اندھا کردیا تھا، وہ مجھے دیکھ نہ سکے۔ ان میں سے کسی نے پیشاب کیا تو وہ میرے سر پر گرا۔ تھوڑی دیر تلاش کرنے کے بعد وہ واپس چلے گئے۔ ان کے چلے جانے کے بعد میں بھی اپنے ساتھی کے پاس آیا۔ اسے اٹھا کر اذخر مقام
Flag Counter