Maktaba Wahhabi

93 - 222
فوائد و اسباق زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کوفہ کیوں جابسےتھے؟ ان سے پہلے اور بعد میں کتنے ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کوفہ میں سکونت کو کیوں ترجیح دی؟ ان لوگوں نے ان شہروں کو کیوں خیر باد کہا جنھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قدم بوسی کی تھی؟ کیا یہ لوگ اس لیے کوفہ گئے تھے کہ اس زمانے میں یہاں مال اور رزق کی فراوانی تھی؟ یا اس شہر میں سکونت کو ترجیح دینے کا سبب یہ تھا کہ یہاں کی آب و ہوا بڑی عمدہ تھی؟ یا اس کے علاوہ کوئی دوسرے اسباب تھے جنھوں نے صحابہ کی ایک بڑی جماعت کو کوفہ کی طرف رخ کرنے اورزندگی کے بقیہ ایام وہیں گزارنے پر مجبور کردیا تھا؟ ان سوالوں کے جوابات سے پہلے ہم کوفہ شہر کی بنیاد اور اس کی آباد کاری پر کچھ روشنی ڈالنا چاہیں گے اور یہ بھی بتانا چاہیں گے کہ اس کا منصوبہ کس نے پیش کیا تھا اور اس کی بنیاد کس نے رکھی تھی۔ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ جب معرکۂ قادسیہ سے فارغ ہوگئے اور یزدگرد اصطخر کی طرف بھاگ گیا تو تمام مسلمان فوجیوں نے ایک طرف پڑاؤ ڈال دیا۔ مگر یہاں وہ بیمار ہوگئے۔ اس صورت حال کے پیش نظر سعد رضی اللہ عنہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو خط لکھا۔ عمر رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ عربوں کو شہر موافق نہیں، انھیں بکریوں اوراونٹوں کے علاقے
Flag Counter