Maktaba Wahhabi

130 - 260
حضرت ابو اوائل رضی اللہ عنہ حائضہ خادمہ کوابو رزین رضی اللہ عنہ کے پاس قرآن مجید لانے کے لئے بھیجتے اور وہ قرآن مجید کا نیفہ پکڑ کر لادیتیں تھیں۔اسے بخاری نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 80: حالت جنابت میں قرآن مجید پڑھنا یا پڑھانامنع ہے۔ مسئلہ 81: قرآن مجید کی تلاوت کے لئے کوئی وقت ممنوع نہیں ہے۔ عَنْ عَلِیٍّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم یُقْرِئُ نَا الْقُرْآنَ عَلَی کُلِّ حَالٍ مَا لَمْ یَکُنْ جُنُبًا۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ[1] (صحیح) حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں’’ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم حالت جنابت کے علاوہ ہر حال میں ہمیں قرآن مجید پڑھایا کرتے تھے۔‘‘اسے ترمذی نے روایت کیاہے۔ مسئلہ 82: قرآن مجید کو گانوں کے انداز میں پڑھنا منع ہے۔ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اِنِّیْ اَخَافُ عَلَیْکُمْ سِتًّا اِمَارَۃَ السُّفَہَائِ وَسَفَکَ الدَّمِ وَبَیْعَ الْحُکْمِ وَقَطِیْعَۃَ الرَّحِمِ وَنَشْوَۃً یَتَّخِذُوْنَ الْقُرْآنَ مَزَامِیْرَ وَکَثُرَتِ الشُّرْطِ ))۔ رَوَاہُ الطَّبْرَانِیُّ[2] (صحیح) حضرت عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا’’میں تمہارے بارے میں چھ باتوں سے ڈرتاہوں،بیوقوفوں کی حکومت سے،خون ریزی سے،حکم کی بیع سے،قطع رحمی سے، نوجوانوں کا قرآن مجید کو گانے کے انداز میں پڑھنے سے اور،پولیس کی کثرت سے۔‘‘اسے طبرانی نے روایت کیاہے۔ وضاحت : حکم کی بیع سے مراد اللہ تعالیٰ کے احکام کی خریدو فروخت ہے اورپولیس کی کثرت سے مراد آمرانہ اور استبدادی حکومتیں ہیں۔ تلاوت قرآن سے متعلق وہ امور جو سنت سے ثابت نہیں 1 تلاوت قرآن کے لئے قبلہ رخ ہونا۔
Flag Counter