Maktaba Wahhabi

121 - 260
دس آیات کا اہتمام کیاوہ غافلوں میں سے نہیں لکھاجائے گا،جس نے (روزانہ)سو آیات پڑھنے کااہتمام کیا اسے فرمانبرداروں میں لکھاجائے گااور جس نے(روزانہ)ہزارآیات پڑھنے کا اہتمام کیااس کا نام خزانہ پانے و الوں میں لکھاجائے گا۔‘‘اسے ابوداؤدنے روایت کیاہے۔ مسئلہ 56: قرآن مجید کی تلاوت اور تفہیم قبر میں منکر ،نکیر کے سوال وجواب میں کامیابی کا باعث بنتی ہے۔ عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( وَ یَاْتِیْہِ مَلَکَانِ فَیُجْلِسَانِہٖ ، فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَنْ رَبُّکَ ؟ فَیَقُوْلُ رَبِّیَ اللّٰہُ ، فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَا دِیْنُکَ ؟ فَیَقُوْلُ دِیْنِیَ الْاِسْلاَمُ۔ فَیَقُوْلاَنِ لَہٗ : مَا ہٰذَا الرَّجُلُ الَّذِیْ بُعِثَ فِیْکُمْ ؟ قَالَ فَیَقُوْلُ : ہُوَ رَسُوْلُ اللّٰہِ۔ فَیَقُوْلاَنِ : وَ مَا یُدْرِیْکَ ؟ فَیَقُوْلُ : قَرَأْتُ کِتَابَ اللّٰہِ فَاَمَنْتُ بِہٖ وَ صَدَّقْتُ )) رَوَاہُ اَبُوْدَاؤٗدَ[1] (صحیح) حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’قبر میں (مومن آدمی کے پاس) دو فرشتے آتے ہیں وہ اسے بٹھا دیتے ہیں اور پوچھتے ہیں ’’تیرا رب کون ہے؟‘‘ وہ کہتا ہے ’’میرا رب اللہ ہے۔‘‘ پھر وہ پوچھتے ہیں ’’تیرا دین کون سا ہے؟‘‘ وہ کہتا ہے ’’میرا دین اسلام ہے۔‘‘ پھر وہ پوچھتے ہیں ’’تمہارے درمیان جو شخص (نبی بناکر) بھیجا گیا اس کے بارے میں تمہار صلی اللہ علیہ وسلم کیا خیال ہے ؟‘‘ وہ جواب دیتا ہے ’’وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔‘‘ فرشتے پوچھتے ہیں ’’تمہیں یہ ساری باتیں کیسے معلوم ہوئیں؟‘‘ وہ آدمی کہتا ہے ’’میں نے اللہ کی کتاب پڑھی اس پر ایمان لایا اور اس کی تصدیق کی۔‘‘ اسے ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ مسئلہ 57: قرآن مجید کی تلاوت قبر میں میت کو عذاب سے محفوظ رکھتی ہے۔ عَنْ اَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ (( یُؤْتَی الرَّجُلُ فِیْ قَبْرِہٖ فَاِذَا اُتِیَ مِنْ قِبَلِ رَأْسِہٖ دَفَعَتْہُ تِلاَوَۃُ الْقُرْآنِ وَاِذَا اُتِیَ مِنْ قِبَلِ یَدَیْہِ دَفَعَتْہُ الصَّدَقَۃُ وَاِذَا اُتِیَ مِنْ قِبَلِ رِجْلَیْہِ دَفَعَتْہُ مَشْیُہُ اِلَی الْمَسَاجِدِ )) رَوَاہُ الطَّبَرَانِیُّ[2] (حسن)
Flag Counter