Maktaba Wahhabi

107 - 260
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کوعطا فرمائیں۔ عَنْ وَاثِلَۃَ بْنِ الْاَسْقَعِ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : قَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم (( اُعْطِیْتُ مَکَانَ التَّوْرَاۃِ السَّبْعَ الطَّوَالَ وَ مَکَانَ الزَّبُوْرِ الْمِئِیْنَ وَ مَکَانَ الْاِنْجِیْلِ الْمَثَانِیْ وَ فُضِّلَتْ بِالْمُفَصَّلِ )) رَوَاہُ الطَّحَاوِیُّ وَالطَّبْرَانِیُّ [1] (حسن) حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ’’تورات کی جگہ مجھے سبع طوال سورتیں دی گئی ہیں ، زبور کی جگہ مئین سورتیں دی گئی ہیں اور انجیل کی جگہ سورہ فاتحہ دی گئی ہے اور مفصل سورتیں (زائد دے کر) مجھے فضیلت عطا کی گئی ہے۔ ‘‘ اسے طحاوی اورطبرانی نے روایت کیا ہے۔ وضاحت : 1۔سبع طوال سے مراددرج ذیل سات سورتیں ہیں:1.سورہ بقرہ ۔2.سورہ آل عمران ۔3.سورہ النساء،۔4. سورہ المائدہ۔5.سورہ الانعام ۔6. سورہ الاعراف ۔7.سورہ الانفال 2 ۔مئین سے مراد وہ سورتیں ہیں جن کی آیات کی تعداد سو سے دوسو تک ہے۔ ان میں سورہ یونس سے لے کر سورہ شعراء تک سورتیں شامل ہیں۔ 3۔ مثانی وہ سورتیں ہیں جن کی آیات کی تعداد سو سے کم ہے۔ ان میں سورہ النمل سے لے کر سورہ الحجرات تک کی سورتیں شامل ہیں۔ 4۔ مفصل سورتوں میں سورہ ق ٓ سے لے کر سورہ الناس تک کی تمام سورتیں شامل ہیں ، مفصل سورتیں ، آیات کے اعتبار سے خواہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہوں مضامین کے اعتبار سے مکمل ہیں ، لہٰذا انہیں مفصل کہا گیا ہے۔ 5۔ مفصل سورتوں کو مزیددرج ذیل تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے:(الف) طوال مفصل : سورہ ق ٓ سے لے کر سورہ البروج تک (ب) اوساط مفصل : سورہ الطارق سے سورہ البینہ تک۔ (ج) قصار مفصل : سورہ الزلزال سے سورہ الناس تک۔ مسئلہ 27: قیامت کے روز قرآن مجید اہل قرآن کی بخشش کے لئے سفارش کرے گا۔ عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ الْبَاہِلِیِّ رضی اللّٰه عنہ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَقُوْلُ ((إِقْرَئُ وا الْقُرْآنَ فَإِنَّہٗ یَاْتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ شَفِیْعًا لِاَصْحَابِہٖ )) رَوَاہُ مُسْلِمٌ[2] حضرت ابو امامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے’’قرآن پڑھا کرو،وہ قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے لئے سفارشی بن کر آئے گا۔‘‘ اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔
Flag Counter