Maktaba Wahhabi

111 - 124
کل سلفیت کا دعوی کرنے والے بہت ہیں۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ یہ دعوی دو چیزوں سے ہی سچ ثابت ہو سکتا ہے: پہلی بات کہ حقیقی اور صحیح سلفی منہج کی معرفت حاصل کی جائے۔ اور دوسری بات کہ: اس منہج پر کاربند بھی رہنا چاہیے۔ اگر ایسا نہ ہو تو یہ صرف زبانی اور جھوٹے دعوے ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں۔ اور نہ ہی اس پر کوئی دلیل ان کے پاس موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَ السّٰبِقُوْنَ الْاَوَّلُوْنَ مِنَ الْمُھٰجِرِیْنَ وَ الْاَنْصَارِ وَ الَّذِیْنَ اتَّبَعُوْہُمْ بِاِحْسَانٍ رَّضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ وَ رَضُوْا عَنْہُ وَ اَعَدَّ لَہُمْ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ تَحْتَہَا الْاَنْھٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾ (التوبہ:۱۰۰) ’’اور سب سے پہلے سبقت لے جانے والے مہاجر و انصار اور وہ جنہوں نے ان کی پیروی کی اچھائی(اور اخلاص)کے ساتھ، اللہ راضی ہوگیا ان سب سے، اور یہ راضی ہوگئے اللہ سے، اور اس نے تیار فرما رکھی ہیں ان کے لیے ایسی عظیم الشان جنتیں، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی طرح طرح کی عظیم الشان نہریں، جہاں ان کو ہمیشہ رہنا نصیب ہوگا، یہی ہے سب سے بڑی کامیابی۔‘‘ پس سلف صالحین وہ مہاجرین و انصار اور ان کے متبعین ہیں جو سچائی کے ساتھ اس منہج پر کاربند رہے۔ مطلب یہ ہے کہ پہلے اس منہج کی معرفت حاصل کی جائے تاکہ اس پر جہالت کی تہمت نہ آئے۔اور یہ کہ اس منہج کو مضبوطی سے پکڑے رہے اور اس راہ میں صبر کرے۔ اسے جتنی بھی پریشانیاں اور مشکلات پیش آئیں اورجتنی بھی تکلیف اٹھانا پڑے وہ صبر کرے اور بعد میں آنے والے لوگوں نے اعتقادات اور عبادات میں جتنی بھی بدعات ایجاد کی ہیں ان سب سے برأت کا اظہار کرے۔جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارک ہے آپ نے فرمایا:
Flag Counter