والے باغات کی شکل میں ان کی جزا بیان فرمائی کہ(یہ نعمتیں ایسی ہوں گی)جنہیں نہ کسی آنکھ نے دیکھا‘ نہ کسی کان نے ان کے متعلق سنا اور نہ ہی کسی فرد بشر کے دل میں کھٹکا(اس کا حقیقی تصور آیا)۔[1] پنجم: اللہ عز وجل کا ارشاد ہے: ﴿إِنَّ الْمُتَّقِينَ فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ﴿١٥﴾آخِذِينَ مَا آتَاهُمْ رَبُّهُمْ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَبْلَ ذَٰلِكَ مُحْسِنِينَ﴿١٦﴾كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ﴿١٧﴾وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ﴿١٨﴾وَفِي أَمْوَالِهِمْ حَقٌّ لِّلسَّائِلِ وَالْمَحْرُومِ﴾[2] بیشک تقویٰ والے لوگ بہشتوں اور چشموں میں ہوں گے۔ان کے رب نے انہیں جو کچھ عطا فرمایا ہے اسے لے رہے ہوں گے وہ تو اس سے پہلے ہی نیکو کار تھے۔وہ رات کو بہت کم سویا کرتے |
Book Name | تقویٰ کا نور اور گناہوں کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 262 |
Introduction |