Maktaba Wahhabi

26 - 71
نے جتنی بہادری و جاں بازی سے جنگ لڑی ہے،اتنی بہادری سے ہم میں کا کوئی بھی نہیں لڑا ہوگا،لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بہادر جنگجو کے بارے میں فرمایا کہ وہ اہل جہنم میں سے ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد پر کچھ لوگوں کو شک و تذبذب ہوا،اس شک کے ازالے کے لیے ایک صحابی نے کہا:میں اس مجاہد کے ساتھ رہوں گا(دیکھوں گا کہ اس کی کس حرکت و عمل سے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی کی تصدیق ہوتی ہے) وہ صحابی اس بہادر مجروح مجاہد کے ساتھ ہولیے،جہاں وہ ٹھہرتا وہ بھی ٹھہر جاتے،اور جہاں وہ تیز چلتا وہ بھی تیز چلتے،پھر وہ اپنے شدید زخموں کی تکلیف برداشت نہ کرسکا،اور چاہا کہ جلد موت آجائے،اس کے لیے اس نے اپنی تلوار زمین میں گاڑدی،اور اس کی نوک اپنے سینے کے مقابل کرکے اس پر اپنا پورا بوجھ ڈال دیا،اور خودکشی کرلی۔ یہ دردناک سانحہ دیکھ کر وہ صحابی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے،اور عرض کیا:میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں۔آپ نے پوچھا کیا بات ہے؟ ان صحابی نے پورا قصہ بیان کردیا۔‘‘ الحدیث [1] عبداللہ بن مسعود نے کہا:’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مسلمانوں کو باہم گالی گلوج کرنا فسق(نافرمانی)ہے اور ایک دوسرے سے جنگ لڑنا کفر ہے۔‘‘ [2] ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے بعد مرتد ہوکر کافر نہ ہوجانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارنے لگو۔‘‘ [3] یعنی جس طرح کفار مسلمانوں کی گردنیں مارتے ہیں۔ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے خودکشی اور خودکش حملوں کی جو سزائیں بیان فرمائی ہیں ان کا
Flag Counter