Maktaba Wahhabi

62 - 71
درندے کاگوشت سرکہ میں سات مرتبہ ٓاگ پرجوش دو،اوراس میں سے تین درہم کے بقدرلے کر شراب کے ساتھ استعمال کرو،لیکن اس کو زیادہ استعمال کرنے سے بچنا،ورنہ تم کو استسقاء کا مرض لاحق ہوجائے گا،واثق نے یہ دواتیارکرائی اورجماع کی خواہش کے لئے اس کو زیادہ استعمال کیا،ردعمل اس کا پیٹ استسقاء کا شکار ہوگیا۔ تمام اطباء نے بالاتفاق یہ فیصلہ کیاکہ اس کا کوئی علاج نہیں ہے،صرف ایک صورت یہ ہے کہ تنورمیں زیتون کی لکڑیاں جلائی جائیں،جب تنورانگاروں سے بھرجائے تو واثق کے پیٹ میں جوکچھ ہے اس کوہٹاکر اس کی پیٹھ پردال دیاجائے،اوراس کے نیچے اوپر تراورگیلی چیزیں رکھی جائیں،پھراسی حالت میں اس کو تین گھنٹے چھوڑدیاجائے،اورجب پانی مانگے تو اسے پلایانہ جائے،کیونکہ پانی پلانے سے وہ ہلاک ہوجائے گا،واثق باللہ نے اس علاج کی منظوری دیدی،اوراس پرعمل کیاگیا،جب اس کو تنور سے نکالاگیاتو دیکھنے میں بظاہراس کا بدن جلاہواتھا،لیکن جب اس کے بدن پرہوالگتی تواس کو اتنی شدت کی تکلیف ہوتی کہبیل کی طرح آوازکرنے لگتا،اور چلاتاکہ مجھے تنور میں لوٹادو،یہ ماجرا دیکھ کر واثق کی لونڈیاں اوراس کا وزیر محمدبن زیات جمع ہوئے،اوراس کو تنور میں لوٹادیا،اس سے اس کی چینخ پکاربندہوگئی،اوراس کو مردہ حالت میں تنور سے نکالاگیا۔ واثق باللہ کی وحشت ناک بیماری کا سبب واثق جیسے خود مختار سلطان کی بھیانک موت کا سبب مذکورہ لا علاج دہشت ناک مرض لاحق ہونا ظاہر کرتا ہے کہ اس کا سبب بھی کوئی معمولی اور غیر اہم نہ ہوگا،پہلے یہ بیان کیا جاچکا ہے کہ شیخ احمد بن نصر خزاعی ایک جید عالم ومحدث تھے،اور حق پر
Flag Counter