Maktaba Wahhabi

16 - 71
حاصل ہوجاتا ہے جن کے بارے میں دین اسلام نے آگاہ اور خبردار کیا ہے،ایسے وقت میں کافر کا اسلام مقبول نہیں ہوتا،اور توبہ کا دروازہ بھی بند ہوجاتا ہے۔ زندگی سے ریٹائرمنٹ(موت) دنیاوی زندگی میں انسان کے ریٹائر ہونے کی مختلف ومتنوع صورتیں ہوا کرتی ہیں،مشہور ریٹائرمنٹ یہ ہے کہ مدت ملازمت پوری ہوجانے سے سبک دوشی،یا کسی عہدہ ومنصب اور ذمہ داری سے علاحدگی ہوجائے،اس قسم کے ریٹائر شخص کو کسی اور خدمت وعمل کے انجام دینے کی آزادی ہوتی ہے،اسی طرح اگر کوئی شخص کام کرنے سے معذور ہوجائے،اور صحت وتوانائی کام کرنے میں حارج ومانع ہو تو یہ بیکاری عملی زندگی سے ریٹائر منٹ سے ہوتی ہے۔ آخری ریٹائرمنٹ کا نام ’’موت‘‘ ہے،یعنی جسم سے روح نکلنا اور جدا ہوجانا،اب انسان کا دنیاوی زندگی سے ہررشتہ ختم ہوجاتا ہے،یہ آخری ریٹائرمنٹ زندگی میں ہونے والے ریٹائرمنٹوں کی طرح بے مشقت اور بسہولت انجام پذیر نہیں ہوتی ہے،بلکہ سخت کرب واذیت کی حامل ہوتی ہے،جسے مرنے والا بیان کرنے سے قاصر ہوتا ہے،کیونکہ حالت جاں کنی میں جب بدن کے ہر حصے سے روح نکل اور کھینچ کر حلق تک پہنچتی اور یکجا ہوتی ہے تو سارے اعضاء وبدن کی تکالیف جمع ہوکر اندرونی کرب وگھٹن میں بے پناہ شدت کا باعث ہوتی ہیں۔ موت اور قبض روح کی سختیوں اور اذیتوں کی بعض کیفیات ہم نے کتاب ’’لمحات موت‘‘ میں بیان کی ہیں،یہاں مختصر طور پر ظالموں،کافروں اور مومنوں کے قبض روح کی شدت اور خفت کی کیفیت پر مشتمل چھوٹی سی دو آیتیں ذکر کی جارہی ہیں:
Flag Counter